سیکرٹری ایرانی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل علی شمخانی کی وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقاتیں،پاکستان ایرا ن کا دہشت گردی سمیت باہمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے موجودہ میکنزم کو مضبوط اور مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ،دہشت گردی کیخلاف جنگ اور آپریشن ضرب عضب میں پاکستان کی بے مثال قربانیوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ؛وزیر اعظم

جمعہ 30 اکتوبر 2015 09:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30اکتوبر۔2015ء)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ اور آپریشن ضرب عضب میں بے مثال قربانیاں دی ہیں ،جس کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں،گوادر اور چاہ بہار کی بندرگاہیں باہمی رابطے اور تعاون کی بنیاد پر کام کریں گی جس سے دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچے گا،جبکہ ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی کا کہنا ہے کہ پر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور ایران دونوں کے مفاد میں ہے ،دنوں ملک ایک دوسرے کے درمیان فائبر آپٹک کے ذریعے ٹیلی مواصلاتی رابطہ جلد قائم کریں گے۔

جمعرات کو ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری ریئر ایڈمرل علی شمخانی نے اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی،جس میں انہوں نے دوطرفہ تعلقات اور موجودہ علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ اور آپریشن ضرب عضب میں بے مثال قربانیاں دی ہیں ،جس کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں جو پاکستان سمیت پورے خطے کیلئے امن کا پیش خیمہ ثابت ہو ں گے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر اور چاہ بہار کی بندرگاہیں باہمی رابطے اور تعاون کی بنیاد پر کام کریں گی جس سے دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچے گا،ایران اور پاکستان دونوں برادر ملک ہیں جن کے درمیان دیرینہ تاریخی اور ثقافتی تعلقات استوار ہیں جنہیں مظبوط بنانے کی ضرورت ہے اور گوادر اور چاہ بہار کی بندرگاہوں کے درمیان مربوط تعاون اس ضمن میں اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

اس موقع پر ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری ریئر ایڈمرل علی شمخانی نے کہا کہ دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہے اور دہشت گرددونوں ملکوں کے مشترکہ دشمن ہیں۔انہوں نے کہاکہ پر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور ایران دونوں کے مفاد میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیں معاشی اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں ،دنوں ملک ایک دوسرے کے درمیان فائبر آپٹک کے ذریعے ٹیلی مواصلاتی رابطہ قائم کریں گے جس سے دونوں ملکوں کے مابین ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔

بعد ازاں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ور ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی سے ملاقات میں پاک ایران دوطرفہ تعلقات، سلامتی کے شعبہ میں باہمی تعاون، سرحدی انتظام، علاقائی امن کی ترقی اور علاقائی صورتحال سمیت سلامتی کے تمام شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین موجودہ تعاون کے فروغ دینے کے ذرائع اور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گزشتہ روز پنجاب ہاؤس ملازت میں پرامن اور خوشحال خطے کے لئے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی لعنت، انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے اور دونوں ممالک کی سیکورٹی ایجنسیوں کے مابین قریبی روابط بڑھاتے ہوئے سرحد پار اور کثیر القومی جرائم سمیت باہمی چیلنجوں پر قابو پانے سے متعلق تعاون بڑھانے کے لئے موجودہ میکنزم کو مضبوط بنانے اور مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کو اسٹریٹجک ہمسایوں اور بھائیوں کی حیثیت سے نہ صرف باہمی معاملات کو طے کرنے اور قریبی معاون باہمی روابط کو فروغ دینے بلکہ حکومتی سطح سے ماورا اور عوام کی سطح پر استوار دوطرفہ تعلقات کی حقیقی مضبوطی کی بحالی کے لئے بلا تکلف اور کھلے دل سے گفت و شنید کرنے کی ضرورت ہے۔ پاک ایران تعلقات مشترکہ اقدار، عقیدے سے تقویت پاتے ہیں اور سب سے بڑھ کر علاقائی امن، استحکام اور ترقی کے بارے میں ہمارے مشترکہ خدشات ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاک ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور اپنے دوستانہ تعلقات سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی کنجی نہ صرف ایک دوسرے پر باہمی اعتماد کرنے اور مسائل کے حل کے لئے تمام سطحوں پر ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے میں ہے بلکہ یہ سمجھنے میں بھی ہے کہ باہمی معاملات کو حل کرنے میں ناکامی نہ صرف ہمارے مشترکہ دشمنوں کو مضبوط کرے گی بلکہ دونوں ملکوں اور خطے کے مفادات کو بھی نقصان پہنچائے گی۔

اس کے علاوہ مسلم امہ کے اتحاد پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی مضبوط اور اسٹریٹجک شراکت داری نہ صرف دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے اور اپنی مکمل صلاحیتوں کے ادراک میں معاون ہے بلکہ خطے کے امن، استحکام اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے بھی مثبت نتائج کی حامل ہوگی۔ علی شمخانی نے وزیر داخلہ کے خیالات کو سراہتے ہوئے پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لئے اپنے مضبوط عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے حکومت پاکستان کے مسلم ممالک میں امن و استحکام کے لئے اصولی موقف اور مسلم ممالک کے مابین متنازعہ معاملات کا حل تلاش کرنے میں مذاکرات کو ایک موثر ترین ذریعہ کے طور پر فروغ دینے کو بھی سراہا۔