پاکستان ہر قسم کے وسائل رکھتا ہے‘ کسی کے سامنے ہمیں ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں‘ پرویز رشید ،تمام اداروں نے قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے مثبت کردار ادا کیا،میٹرو بس سروس بھرپور طریقے سے چل رہی ہے ‘ میٹرو ٹریک پر کسی جگہ کوئی نقصان نہیں ہوا ‘ زلزلے کے فوراً بعد این ڈی ایم اے نے سرگرمیاں شروع کردی تھیں،پریس کانفرنس سے خطاب ،زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 248 ہوگئی ،چترال اور شانگلہ کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ،چیئرمین این ڈی ایم ا،آرمی اور دوسرے اداروں کی مدد سے زلزلے کے نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے‘ زلزلے کے بعد سے اب تک 18 آفٹر شاکس آچکے ہیں‘ آفٹر شاک کی ری ایکٹر سکیل پر شدت 2.1 سے 5.1 تک ریکارڈ کی گی ہے، پاک فضائیہ کی مدد سے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی فضائی تصاویر حاصل کرلی ہیں، میجر جنرل اصغر نواز

بدھ 28 اکتوبر 2015 09:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ تمام اداروں نے قدرتی آفت سے نمٹنے کیلئے مثبت کردار ادا کیا‘ پاکستان ہر قسم کے وسائل رکھتا ہے‘ کسی کے سامنے ہمیں ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں‘ میٹرو بس سروس بھرپور طریقے سے چل رہی ہے ‘ میٹرو ٹریک پر کسی جگہ کوئی نقصان نہیں ہوا ‘ زلزلے کے فوراً بعد این ڈی ایم اے نے سرگرمیاں شروع کردی تھیں‘چیئرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر نواز نے کہا ہے کہ زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 248 ہوگئی ہے‘ زلزلے کا مرکز افغانستان کے پہاڑی سلسلے کوہ ہندوکش ریجن میں تھا‘ ہمارے اس خطے میں 1900 ء سے اب تک 12880 سے زائد زلزلے آچکے ہیں‘ چترال اور شانگلہ کے علاقے زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے‘ زلزلے کا مرکز گہرائی میں ہونے کی وجہ سے نقصان کم ہوا ہے‘ زلزلے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ پورے پاکستان میں محسوس کی گئی باجوڑ ایجنسی ‘ مالاکنڈ ایجنسی اور گلگت بلتستان براہ راست متاثر ہوئے ہیں ‘ ناران کاغان روڈ کھول دی گئی ہے بس کچھ حصے میں روڈ کی ایک سائیڈ کھلی ہے‘ آرمی اور دوسرے اداروں کی مدد سے زلزلے کے نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے‘ شانگلہ میں 48 اموات ہوئیں‘ قراقرم ہائی وے پر لینڈ سلائیڈنگ کی 45 جگہوں میں سے 43 کلیئر کردی گئی ہیں ‘ گزشتہ روز زلزلے کے بعد سے اب تک 18 آفٹر شاکس آچکے ہیں‘ آفٹر شاک کی ری ایکٹر سکیل پر شدت 2.1 سے 5.1 تک ریکارڈ کی گی ہے۔

(جاری ہے)

پاک فضائیہ کی مدد سے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی فضائی تصاویر حاصل کرلی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پی ٹی اے کمیونیکیشن سسٹم کو بحال کرنے میں مصروف ہے۔ کے پی کے حکومت کو ایک ہیلی کاپٹر پہلے فراہم کردیا گیا تھا اور ایک آج کردیا جائے گا۔

زلزلہ متاثرین کیلئے 2500 کمبل اور 2000 پلاسٹک شیٹس کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس زلزلے میں زیادہ جانی نقصان گھروں کی چھتیں گرنے سے ہوا۔ زلزلہ متاثرین کو خوراک کی فراہمی کیلئے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے ذریعے سامان فراہم کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ این ڈی ایم اے کا سٹاک راولپنڈی اور جلوزئی میں ہے زلزلے کے بعد سب سے پہلے آرمی نے ریسکیو کا کام شروع کیا۔ پاک فضائیہ کی مدد بھی حاصل کی جارہی ہے۔ کے پی کے حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔