جیکب آباد، ماتمی جلوس میں خودکش حملہ، بچوں سمیت22افرادجاں بحق،40سے زائدزخمی ،ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ،مشتعل مظاہرین کی سول اسپتال میں توڑ پھوڑ ، فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا، صدر،وزیراعظم ،گورنرز،وفاقی اورصوبائی وزراء اوروزراء اعلیٰ سمیت سیاسی ومذہبی رہنماوٴں کی دھماکے کی شدیدمذمت ،قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہار،گورنراوروزیراعلیٰ سندھ نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی

ہفتہ 24 اکتوبر 2015 09:41

جیکب آباد ،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24اکتوبر۔2015ء)جیکب آباد کے لاشاری محلہ میں ماتمی جلوس میں خودکش دھماکہ،پانچ بچوں سمیت کم از کم 22عزادار شہید 40سے زائد زخمی، مشتعل مظاہرین کی سول اسپتال میں توڑ پھوڑ ،اور ہوائی فائرنگ کی گئی ،پولیس کی مشتعل افراد پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق بھی ہوگیا ،علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا،صدرمملکت ،وزیراعظم ،گورنرز،وفاقی اورصوبائی وزراء اوروزراء اعلیٰ سمیت سیاسی ومذہبی رہنماوٴں نے دھماکے کی شدیدمذمت اورقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکیا،گورنراوروزیراعلیٰ سندھ نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی ۔

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے لاشاری محلہ میں 9محرم کو صفدر دایو کے تعزئیے اور ماتمی جلوس میں حاجن شاہ درگاہ کے قریب خودکش دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 20عزادار شہید اور 40سے زائد زخمی ہوئے شہید ہونے والوں میں 26سالہ علی رضا لاشاری ،10سالہ نثار بروہی ،دوبھائی 9سالہ معشوق سر مستانی اور 8سالہ قاسم ولد پپو،2بہنیں 6سالہ اقصیٰ ،ایک سالہ صبا ،30سالہ حبیب اللہ جتوئی ،دوبھائی ،25سالہ لال ڈنو جکھرانی ،زاہد حسین ولد اقبال جکھرانی ،محمد علی کھوسو،10سالہ علی رضا مغل،غلام مصطفی شیخ کے دوبیٹے ،5سالہ سکندر علی شیخ ،اصغر علی شیخ ،8سالہ نیاز جکھرانی شہید ہوگئے جبکہ 8سید علی رضاسمیت 40سے زائد عزادار زخمی ہوئے جنہیں سول اسپتال ،امام سینٹر سمیت دیگر اسپتالوں میں لے جایا گیازخمیوں میں اکثر کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے اور مزید ہلاکتوں کا اندیشہ ہے دھماکہ اتنا شدید تھاکہ پورے شہر میں سنائی دیا زوردار دھماکے سے شہر میں خوف وہراس پھیل گیا،ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ،اطلاع پر ہزاروں عزادار سول اسپتال پہنچے اکثر زخمیوں کی شدید دھماکے کی وجہ سے شناخت مشکل تھی جبکہ کچھ زخمیوں کے تو اعضاء بھی الگ ہوگئے تھے زخمیوں کو ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال پہنچایاگیا جہاں مشتعل افراد نے سول اسپتال میں توڑپھوڑ کی اور ڈی ایس پی سٹی رانا ثناء اللہ سمیت دیگر اہلکاروں کو سخت مار پیٹ کی اہلکاروں نے بھاگ کر جان بچائی مشتعل افراد نے سخت نعریبازی کرتے ہوئے گیٹ وے ،شہید اللہ بخش پارک اورڈی سی چوک پر دھرنا دے کر روڈ بلاک کردیا پی پی کے میر فاروق خان جکھرانی ڈی سی چوک پر دھرنے پر پہنچے اور مظاہرین سے مذاکرات جاری تھے کہ پولیس نے شیلنگ شروع کردی اورہوائی فائرنگ بھی کی فائرنگ سے شہر میں بھگڈر مچ گئی ڈنڈا بردار نوجوانوں نے شہرمیں توڑ پھوڑ اور ہوائی فائرنگ بھی کی ۔

(جاری ہے)

مشتعل افراد نے نے کوئٹہ روڈبلاک کردی ،۔میڈیارپورٹ کے مطابق احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہریں میں جھڑپ ہوئی جس کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ،مظاہریں نے ڈی سی آفس کے مین گیٹ کوبھی آگ لگادی جس پر وہاں جھڑپ ہوگئی اور پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی جس سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ،علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعیتنات کردی گئی ہے ۔

دھماکے کا سن کر عزادار لبیک یاحسین  کے نعرے لگاتے اور دھاڑے مارتے ہوئے اسپتا ل پہنچے ملت جعفریہ کے سید احسان شاہ ،بندہ علی جعفری نے بتایاکہ پولیس کے انتظامات ناقص تھے جس کے باعث خود کش دھماکہ ہوا دھماکہ کرنے والا نوجوان تھا پی پی ،سپاف ،شہید بھٹو سمیت دیگر جماعتوں کے اہلکا ر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا پی پی کے ضلعی جنر ل سیکریٹری میر لیاقت لاشاری نے بتایاکہ زخمی عزداروں کے بہتر علاج کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم پر بیس کمانڈر نے ہیلی کاپٹر کا انتظام کیا ہے جہاں سے زخمیوں کو کراچی اور سی ایم ایچ پنو عاقل لے جایا جائے گا سند ھ ترقی پسند پارٹی کے رہنما دلمراد لاشاری کے 2بھانجے شہید 2زخمی ہوئے ہیں متحدہ قومی موومنٹ کے اسلم تہیم کے مطابق ہمارے2کارکن شہید اور ایک زخمی ہوا ہے ۔

دوسری جانب صدرمملکت ممنون حسین اوروزیراعظم محمدنوازشریف نے دھماکے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین سے تعزیت اورزخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکیا،گورنرسندھ ،ڈاکٹرعشرت العباداوروزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے دھماکے کی شدیدمذمت اورقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکیا،انہوں نے زخمیوں سے دلی ہمدردی کااظہارکرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کوزخمیوں کوبہترطبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی،دونوں رہنماوٴں نے صوبے میں سیکورٹی کومزیدسخت کرنے کے احکامات دیتے ہوئے آئی جی سندھ سے واقع کی رپورٹ طلب کرلی ۔

وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان ،وفاقی اورصوبائی وزراء چاروں صوبوں کے گورنرز،صدراوروزیراعظم آزادکشمیر،سابق صدرآصف علی زرداری ،بلاول بھٹو،الطاف حسین ،عمران خان ،سراج الحق ،مولانافضل الرحمن ،اسفندیارولی ،چوہدری شجاعت ،شیخ رشیداوردیگرسیاسی ومذہبی رہنماوٴں نے دھماکے کی شدیدمذمت کی اورقیمتی انسانوں جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اورافسوس کااظہارکیا