پاک امریکہ مذاکرات مثبت رہے، تعلقات میں بہتری آئی ہے، نواز شریف، پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت جان کیری کودیدئیے ،کشمیرکامسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونے میں امریکہ نے پاکستان کاساتھ دیا،امریکہ کے ساتھ مختلف شعبوں ،توانائی ،تعلیم ،صحت ،دہشتگردی میں تعاون کرنے پراتفاق کیاگیاخطے میں پائیدارامن کیلئے کشمیرکاحل ہوناناگزیرہے، پاکستان میں جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں ،بلکہ پچھلے دوسال میں پارلیمان مضبوط ہواہے،،آپریشن ضرب عضب دہشتگردی کے خاتمے تک جاری رہے گا، پریس کانفرنس

جمعہ 23 اکتوبر 2015 10:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23اکتوبر۔2015ء)وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے پاک امریکہ مذاکرات مثبت رہے، تعلقات میں بہتری آئی ہے، پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت کیری کودیدئیے ، ،کشمیرکامسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونے میں امریکہ نے پاکستان کاساتھ دیا،امریکہ کے ساتھ مختلف شعبوں ،توانائی ،تعلیم ،صحت ،دہشتگردی میں تعاون کرنے پراتفاق کیاگیاخطے میں پائیدارامن کیلئے کشمیرکاحل ہوناناگزیرہے، پاکستان میں جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں ،بلکہ دوسال میں پارلیمان مضبوط ہواہے،،آپریشن ضرب عضب دہشتگردی کے خاتمے تک جاری رہے گا کہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کاکہناتھابھارتی وزیراعظم نریندرمودی کوتمام تنازعات ختم کرکے نئی شروعات کیلئے کہاتھا،امریکی وزیرخارجہ جان کیری کوپاکستان میں بھارتی مداخلت کے حوالے سے ٹھوس ثبوت کے ساتھ مکمل دستاویزات حوا لے کی ہیں ،کشمیرکامسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونے میں امریکہ نے پاکستان کاساتھ دیا۔

(جاری ہے)

کہ پچھلے برسوں کی بنسبت پاک امریکہ تعلقات میں بہتری آئی ،امریکہ کے ساتھ مختلف شعبوں ،توانائی ،تعلیم ،صحت ،دہشتگردی میں تعاون کرنے پراتفاق کیاگیا۔اس حوالے سے 6ورکنگ گروپ کام کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ امریکی صدراوبامانے امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی کوپسندیدگی کااعتراف کرتے ہوئے امریکی سرمایہ کاروں کوپاکستان میں سرمایہ کرنے کی دعوت دی ،اس سلسلے میں امریکی سرمایہ کاروں کاوفداگلے سال جنوری میں پاکستان کادورہ کریگا۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات انتہائی مثبت ر رہے ۔صدراوبامہ نے پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کی کامیابی پرمبارکباددی ۔امریکی کانگریس میں پاکستان بارے رویہ مثبت پایاگیا۔انہوں نے کہاکہ امریکی صدرنے امریکہ پاکستان تعلقات کوباہمی تعاون سے نئی بلندیوں پرلے جانے پراتفاق بھی کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے صدراوبامہ کویقین دلایاکہ پاکستان خطے میں امن کاخواہاں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بھارتی مداخلت کے حوالے سے دستاویزات جان کیری کوحوالے کیے ہیں اس سے پہلے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے حوالے کیے گئے ۔خطے میں پائیدارامن کیلئے کشمیرکاحل ہوناناگزیرہے ،کشمیرایشوپرصرف امریکی صدرسے نہیں دیگرحکام سے بھی بات ہوئی ۔پاکستان مشرقی اورمغربی ہمسایوں کے ساتھ خوشگوارتعلقات چاہتے ہیں ۔امریکی قیادت نے تسلیم کیاکہ کشمیرکے مسئلے کوحل ہوناچاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف اقدام اٹھاناہماراقومی فریضہ ہے اورہمارے نیشنل ایکشن پلان کاحصہ بھی ہے ۔ہم نے آپریشن ضرب عضب کسی غیرملکی دباوٴپرشروع نہیں کیا،آپریشن ضرب عضب دہشتگردی کے خاتمے تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں ،بلکہ پچھلے دوسال میں پارلیمان مضبوط ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ افغان صدراشرف غنی کے کہنے پرطالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کیاگیا۔

مذاکراتی عمل کاتیسرامرحلہ ملاعمرکی موت کی وجہ سے تعطل کاشکارہوا۔معلوم نہیں کہ اس خبرکوبریک کرنے کے کیامقاصدتھے ،ہم نے بہت محنت کے ساتھ مذاکرات کے عمل کوترتیب دیا۔انہوں نے کہاکہ واجپائی سابقہ بھارتی وزیراعظم نے مذاکرات جاری کرنے پراتفاق کیاتھا۔لیکن اچانک سیزفائرکی بری طرح کی خلاف ورزی کی گئی ،جس سے ایک بارپھرمذاکرات کاعمل متاثرہوا،بھارت نے 4سوبارلائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جس سے قیمتی جانوں کاضیاع ہوا۔انہوں نے کہاکہ مذاکرات کے عمل کیلئے میکنزم بنانے کی ضرورت ہے ۔