پنجاب کی مختلف جیلوں میں قتل کے3 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ، 2 کی پھانسی ٹل گئی

جمعرات 22 اکتوبر 2015 09:45

بہاولپور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اکتوبر۔2015ء )پنجاب کی مختلف جیلوں میں قتل کے 3 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا جبکہ صلح کے بعد 2 مجرموں کی پھانسی ٹل گئی۔بہاولپور میں مجرم فیاض کو پھانسی دی گئی جس نے انیس سو ستانوے میں اپنے ہونے والے داماد کو نکاح سے کچھ دیر قبل قتل کر دیا تھا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لودھراں محمد عارف سیال کی عدالت نے مجرم فیاض کو 1997 سزائے موت کا حکم سنایا تھا جس پر اٹھارہ سال بعد عملدرآمد ہو گیا۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ کی ڈسٹرکٹ جیل میں قتل کے مجرم قمرالزماں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا جس نے 2001 ء میں محمد اقبال کو قتل کیا تھا ، ڈیرہ غازی خان میں دوہرے قتل کا مجرم سیف 19 سال بعد اپنے انجام کو پہنچ گیا۔مجرم سیف نے 1996 میں غیرت کے نام پر بیوی سمیت 2 افراد کو قتل کیا تھا۔

(جاری ہے)

لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے مجرم منیر کو پھانسی دی گئی ہے۔جسے 2003 میں سزائے موت کا حکم سنایا گیا تھا جبکہ قتل کے 2 مجرموں کی پھانسی پر عملدرآمد صلح کے بعد روک دیا گیا۔

لا اہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید قتل کے مجرم کی سزائے موت پر عمل درآمد کروادیا گیا ہے۔ مجرم منیراحمد کیخلاف تھانہ گجر پورہ لاہور میں قتل کا مقدمہ درج تھا اور اسے 2003 میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔مذکورہ جیل میں ہی مجرم عمران عرف پپو اور ذوالفقار کی پھانسی مقتولین کے لواحقین سے صلح ہونے پر عارضی طور پر موٴخر کر دی گئیں۔ مجرم عمران عرف پپو کو تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقے میں قتل ککرنے کے جرم میں 2002 میں سزائے موت سنائی گئی تھی جبکہ مجرم ذوالفقار نے 1999 میں معمولی جھگڑے پر طارق نامی شہری کو فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :