پاکستان کا ایٹمی پروگرام بھارتی جارحیت کو روکنے کیلئے ہے،سیکرٹری خارجہ، امریکہ اور پاکستان کے درمیان جوہری معاہدہ زیر غور ہے نہ پاکستان کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کی کوئی تجویز ،امریکہ افغانستان میں مفاہمتی عمل کے حق میں ہے، پاکستان سہولت کارکا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے،نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 21 اکتوبر 2015 09:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اکتوبر۔2015ء)سیکرٹری خارجہ اعزازچوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان کوئی جوہری معاہدہ زیر غور نہیں پاکستان کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں،پاکستان کا ایٹمی پروگرام اپنے دفاع اوربھارتی جارحیت کو روکنے کیلئے ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعزازچوہدری نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان کوئی جوہری معاہدہ زیر غور نہیں پاکستان کا ایٹمی پروگرام پاکستان کے دفاع کے لئے ہے پاکستان کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں پاکستان کا ایٹمی پروگرام بھارتی جارحیت کو روکنے کیلئے،بھارت ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل کی اصل وجہ ہے پاکستان کو اپنے دفاع کے لئے ہتھیار بنانے کا حق حاصل ہے اور پاکستان کو ایٹمی دفاعی صلاحیت کو مؤثر رکھنے کا حق حاصل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل طاقت سے نہیں مذاکرات سے ہوگا،امریکہ بھی افغانستان میں مفاہمتی عمل کے حق میں ہے،افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان سہولت کارکا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے اور افغان طالبان اور حکومتی مذاکرات میں پاکستان سہولت کار کا کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔امریکی صدر باراک اوبامہ کی نوازشریف سے ملاقات میں خطے کی صورتحال زیربحث آئے گی