لاہور ہائیکورٹ نے ایم سی بی کے چیئرمین میاں منشاء اورڈائریکٹر خواجہ جاوید اقبال کو نجکاری سکینڈل میں نیب کے روبرو پیشی سے استثنیٰ دیدیا

بدھ 21 اکتوبر 2015 09:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اکتوبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے ایم سی بی کے چیئرمین میاں منشاء اورڈائریکٹر خواجہ جاوید اقبال کو نجکاری سکینڈل میں نیب کے روبرو پیشی سے استثنیٰ دیدیا، عدالت پہلے ہی نیب کو سکینڈل کی تحقیقات میں میں حتمی فیصلہ سنانے سے روک چکی ہے ، مزید سماعت بارہ نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے میاں منشاء اور خواجہ جاوید اقبال کی نیب کی تحقیقات کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزاروں کے وکلا منور اسلام اور خالد انور ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے نجکاری کمیشن کے تمام قواعد وضوابط پورے کرتے ہوئے نیلامی کے ذریعے بینک خریدا، نجکاری کمیشن آرڈیننس کی دفعہ بیالیس کے تحت بینک کی نجکاری میں کوئی بے ضابطگی ہوئی ہو تو کوئی بھی تفتیشی ادارہ ایک برس کے اندر اندر اس معاملے کی تحقیقات کر سکتا ہے ، ایک برس گزرنے کے بعد تحقیقات نہیں کی جا سکتیں مگر کئی برس گزرنے کے بعد نیب نے ایم سی بی نجکاری سکینڈل کی تحقیقات شروع کر دی ہیں ، دونوں شخصیات نیب کے روبرو پیش ہو رہی ہیں مگر نیب کے تفتیش افسر ان کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ اختیار کرتے ہیں لہذا میاں منشاء اور خواجہ جاوید اقبال کو نیب کے روبرو پیشی سے استثنیٰ دیا جائے، وزارت قانون، نجکاری کمیشن اور نیب کے وکلاء نے جواب داخل کرانے کیلئے مہلت کی استدعا کی ، عدالت نے دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد میاں منشاء اور خواجہ جاوید اقبال کو نیب کے روبرو حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اگر نیب درخواست گزاروں کو طلب نہیں کر سکتا تاہم نیب کو ضرورت ہوئی تو دونوں درخواست گزار بذریعہ وکیل دستاویزات فراہم کرینگے ، عدالت نے مزید سماعت بارہ نومبر تک ملتوی کر دی۔