نندی پور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تحقیقات مکمل کر لیں،چیئرمین نیب،پہلا مرحلہ پراجیکٹ کی منظوری سے لیکر آغاز تک کیا گیا ،دوسرا مرحلہ لاگت اور اضافے سے متعلق ہے،مکمل تحقیقات ہونے تک ذمہ داروں کے نام ظاہر نہیں کریں گے ،سندھ میں زیادہ کارروائیوں کا تاثر غلط ہے،خیبر پختونخوا میں اہم شخصیات کو شامل تفتیش کر لیا گیاہے،کرپشن ہمارا نہیں پوری دنیا مسئلہ کا ہے،کرپشن کے خاتمے تک ملک ترقی نہیں کر سکتا ،چاروں صوبوں میں بلا خوف وخطر کارروائیاں کررہے ہیں، قمر الزمان چوہدری کی فرانزک لیب کا افتتاح کے بعد گفتگو

بدھ 21 اکتوبر 2015 09:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21اکتوبر۔2015ء)قومی احتساب بیورو(نیب ) کے چیئرمین قمر الزمان چودھری نے کہا ہے کہ نندی پور پراجیکٹ سے متعلق تحقیقات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تاہم تحقیقات مکمل ہونے تک ذمہ داروں کے نام ظاہر کرنا مناسب نہیں،نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں فرانزک لیب کا افتتاح کرتے ہوئے قمر الزمان چودھری نے کہا کہ نندی پور کیس کی تفتیش کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے جس میں ذمہ داروں کا تعین مکمل تحقیقات ہونے تک نہیں کیا جا سکتا ،نام ظاہر کرنے سے تحقیقات کے اگلے مرحلہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے، نندی پراجیکٹ کی منظوری سے لے کر اس کے آغاز تک کی تحقیقات شامل ہیں دوسرا مرحلہ پراجیکٹ کی لاگت میں اضافے اور ادائیگیوں سے متعلق ہے۔

انہوں نے کہا کرپشن ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے اور یہ پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے،ملک سے کرپشن کے خاتمے کا عزم کررکھا ہے ،نیب کی جانب سے اب تحقیقاتی عمل کو انفرادی افسر کی بجائے ٹیم کے ذریعے کروایا جا رہا ہے جبکہ تحقیقات کیلئے کم ازکم 3 افسران پر مشتمل ٹیم بنائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ 15 برس کے دوران ایک ہزار 133 زیرالتوا تحقیقات کو مکمل کرلیا گیا ہے، جولائی کے دوسرے ہفتے میں 92 فیصد زیر التواء کیسز پر کام اگلے مرحلے پر لے گئے ہیں،چیئرمین نیب نے کہا کہ صوبہ سندھ میں نیب کی سب سے زیادہ کارروائیوں کا تاثر بالکل غلط ہے ،احتساب بیورو(نیب) بلا خوف و خطر ملک بھر میں کرپشن کے خلاف کارروائیاں کررہا ہے، نیب نے سب سے زیادہ کارروائیاں خیبر پختونخوا میں کی ہیں اہم شخصیات کو شامل تفتیش کیا گیا ہے،نیب نے سندھ میں مارچ اور اپریل2015 میں کرپشن اور بدعنوانیوں کے خلاف کارروائیوں میں تیزی لانے کا آغاز کیا جس میں اہم کامیابیاں ملی ہیں

متعلقہ عنوان :