جنوری میں گیس کی قیمتیں بڑھادیں گے‘حکومت کی آئی ایم ایف کو یقینی دہانی ،حکومت ایل این جی کی درآمد کی مد میں صارفین سے وصول کیے جانے والے چارجز کو بھی بلوں میں واضح کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے گی،گیس انفرا اسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس ایکٹ‘ کے تحت اب تک 57 ارب روپے وصول کرچکے، گیس خسارے کو پوراکرنے کے لیے جنوری 2016 سے صارفین کے لیے گیس کے ٹیرف میں اضافہ کردیا جائے گا، اسحاق ڈار

منگل 20 اکتوبر 2015 09:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20اکتوبر۔2015ء) حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو یقینی دہانی کرائی گئی ہے کہ صارفین سے ایل این جی کی درآمد پر ماہانہ بنیادوں پر چارجز کی مد میں اور گیس کے حوالے سے خسارے کو پورا کرنے کے لیے جنوری 2016 سے صارفین کے لیے گیس کے ٹیرف میں اضافہ کردیا جائے گا۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے آئی ایم ایف کو دیئے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ 2 ہفتے قبل 506 ملین ڈالر کی ادائیگی کے لیے حکومت نے پہلے ہی پیشگی ایکشن لیتے ہوئے گیس کمپنیوں کے خسارے کو گیس کی قیمتیں بڑھا کر جزوی طور پر پورا کرلیا تھا۔

وزیر خزانہ کے بیان کے مطابق گیس کمپنیوں کے بقیہ خسارے کو جنوری 2016 میں گیس کی قیمتیں بڑھا کر پورا کرلیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت ایل این جی کی درآمد کی مد میں صارفین سے وصول کیے جانے والے چارجز کو بھی بلوں میں واضح کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت جولائی 2014 اور جنوری 2015 میں گیس کی قیمتیں بڑھانے کے پروگرام پر عمل نہیں کرسکی تھی تاہم ملک میں نئے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی اور صارفین کے بلا رکاوٹ گیس کے استعمال کے لیے حکومت اس بار اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنائے گی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت رواں سال مئی میں قومی اسمبلی اور صدر مملکت سے منظور کیے گئے ’گیس انفرا اسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس ایکٹ‘ کے تحت اب تک 57 ارب روپے وصول کرچکی ہے اور اسے آگے بھی جاری رکھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ صارفین اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کے لیے حکومت اب پیٹرولیم سیکٹر کی کارکردگی کی سہ ماہی رپورٹ شائع کر رہی ہے جبکہ سیکٹر کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) میں خالی پوزیشنز کو بھرنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔