دہشت گردی میں پاکستان نے اپنے حصے سے زیادہ کردار ادا کیا دنیا بھی مزید بڑھ کر تعاون کرے، پرویز رشید

پیر 19 اکتوبر 2015 09:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ دورہ امریکہ کے دوران دہشت گردی، اقتصادی صورت حال سمیت تمام ایشو پر بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قابل ذکر قربانیاں دیں اور استاعت سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے دنیا کو اپنے حصے سے زیادہ تعاون کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اٹھارہ کروڑ عوام کے نمائندے کو جان سے مارنے کی دھمکی دینا انتہائی غیر سنجیدہ عمل ہے۔

ایک شہری کی جان قیمتی ہے پھر منتخب وزیراعظم کے ساتھ ایسا سلوک انتہائی غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا سے اسکا سخت ردعمل آئے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان کے تمام اثاثے محفوظ ہیں اور وزیراعظم میاں نواز شریف سے بہتر سکیورٹی اور کون کرسکتا ہے جن کے ہاتھوں سے بٹن دبا کر ایٹمی تجربہ کیا گیا اور اس کی سزا بھی پھگتنا پڑی۔

(جاری ہے)

پرویز رشید نے کہا پارٹی ورکر سے وزراء تک کسی ایک کو بھی قیادت اور جماعت کی پالیسی سے اختلاف نہیں چھوٹے موٹے ذاتی اختلافات چلتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا دوسری جماعتوں کے قائدین اور قیادت پر سنگ و شہات اور اختلافات کیے جارہے ہیں۔ پارٹی کے شریک چیئرمین کی تصویر بینروں اور پوسٹروں سے ہٹا لی گئی ہے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف سے پاکستان کے مفاد کا پرچم اٹھا رکھا ہے۔

پاکستان کے مفاد پر ہر عوام پر بات ہوگی۔ الیکٹرانک میڈیا کے پروڈیوسرز ایوسی ایشن کی تقریب سے مقامی ہوٹل میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ دنیا کے قدیم اور جدید ہتھیاروں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ ان سے لگنے والے زخموں کا علاج، دوائی اور ہسپتال موجود ہیں لیکن صحافیوں کے قلم اگر احتیاط سے نہ چلے اور بے دریغ قلم چلنے سے لوگ اپنی نظروں سے گر جاتے ہیں۔

ان سے پہنچنے والا زخم کا علاج ہے نہ کوئی دوائی۔ اس لئے صحافیوں نے آزادی اظہار رائے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ذمہ داری بھی نبھائیں۔ ان کی بات اور قلم سے صرف آج نہیں بلکہ کل اور آنے والی نسلوں پر اثر پڑتا ہے۔ پرویز رشید نے عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اب وہ دھاندلی سے اپنا پیچھا چھوڑا لیں تو بہتر ہے ان کے اس الزام پر اب کوئی بچہ بھی اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اڑھائی سال قوم کے ضائع کیے ہیں اب باقی اڑھائی سال مثبت کاموں کی طرف دیں تاکہ پاکستان ترقی و خوشحالی کی منزل طے کرسکے۔ انہوں نے کہا اگر این اے 122میں ایاز صادق نے دھاندلی کی ہے کہ تو شعیب صدیقی کس طرح جیت گئے۔ اگر ووٹ بدلے گئے تو محسن لطیف کے ووٹ کہاں گئے۔ پرویز رشید نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کی کوتاہی اور کمی پر پارلیمنٹ میں اپنی تجاویز دیں اور غلطی کی نشاندہی کرئے۔ لیکن احتجاج اور الزامات کی سیاست سے باہر آئیں ورنہ انکی سیاست مزید نقصان سے دو چار ہوگی۔

متعلقہ عنوان :