کالا باغ ڈیم پر ہمارا موقف بالکل واضح ، چاروں صوبوں کا اتفاق رائے حاصل کرنے کیلئے کمیشن بنایا جائے،پرویز خٹک، کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے بھی ممکن نظر نہیں آتا کیونکہ اس ڈیم سے نوشہرہ، چارسدہ ، صوابی کے اضلاع اور پشاور کا کچھ حصہ متاثر ہونے کا خطرہ ہے، عوامی نیشنل پارٹی اس ایشو پر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش نہ کرے ،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی کارکنوں اور میڈیا سے بات چیت

اتوار 18 اکتوبر 2015 09:55

پشاور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18اکتوبر۔2015ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم پر ان کا اور انکی پارٹی کا یہ موقف بالکل واضح ہے کہ اس مسئلے پر چاروں صوبوں کا اتفاق رائے حاصل کرنے کیلئے کمیشن بنایا جائے تاہم انہوں نے کہاکہ کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے بھی ممکن نظر نہیں آتا کیونکہ اس ڈیم سے نوشہرہ، چارسدہ ، صوابی کے اضلاع اور پشاور کا کچھ حصہ متاثر ہونے کا خطرہ ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُنہوں نے اپنے حالیہ دور ہ لاہور میں بھی یہی موقف بیان کیا تھا جو بالکل واضح ہے اسلئے عوامی نیشنل پارٹی اس ایشو پر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش نہ کرے وزیراعلیٰ نے کہاکہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں میں رکاوٹیں دور کرے تاکہ خیبرپختونخوا سستی بجلی کی پیداوار میں خود کفیل ہو سکے وہ آج اپنے حلقے میں زیارت کاکا صاحب کے علاقے مینائی اور مانکی شریف میں تحریک انصاف کے دیرینہ کارکن افسر خان اور اطلس خان کے صاحبزادوں ظفر خان، حیدر خان اور دوست محمد خان کی دعوت ولیمہ کے موقع پر کارکنوں اور میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے اس موقع پر سجادہ نشین پیر آف مانکی شریف پیر شمس الامین ، صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کاکا خیل، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک ، ڈسٹرکٹ ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک، نائب ناظم اشفاق خان، یونس ظہیر ، ضلع کونسلر نظام پور ذوالقفار خٹک بھی موجود تھے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ وفاقی حکومت صرف صوبہ پنجاب تک محدود ہے اور اسے چھوٹے صوبوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے توانائی بحران ختم کرناوفاقی حکومت کاکام ہے خیبرپختونخو اکی موجودہ حکومت نے وفاقی حکومت کو شمالی علاقوں میں بجلی کی پیداوار کے 13 منصوبوں کی نشاندہی کی ہے اور ان کی فیزبلٹی بھی تیار کرواکے وفاق کو ارسال کی ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وفاقی حکومت اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی پرویز خٹک نے کہاکہ ان منصوبوں کی تعمیر سے نہ صرف صوبے میں سستی بجلی پیدا ہو گی بلکہ ان سے سیلاب کے خطرے سے بھی بڑی حد تک تحفظ حاصل ہو گا اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بجلی کے چھوٹے منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے بات چیت کر رہی ہے تاہم بڑے منصوبوں کیلئے وفاق کی گارنٹی درکار ہے جس کے اجراء سے وفاقی حکومت گریز کر رہی ہے اُنہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کو دہشت گردی سے تباہ حال صوبے پر خصوصی توجہ دینی چاہیئے اور گلگت بلتستان سمیت تمام چھوٹے صوبوں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے ان کے ترقیاتی منصوبوں میں حائل رکاوٹیں دور کرنی چاہئیں اُنہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کوئلے اور گیس سے بجلی پیدا کرنا چاہتی ہے جو مہنگی ترین ہو گی جبکہ خیبرپختونخوا میں قدرتی آبی وسائل سے بجلی پیدا وار کے وسیع امکانات موجود ہیں جن سے استفادہ کرناچاہیئے پرویز خٹک نے کہاکہ انہوں نے صوبے کی پسماندگی ، اضافی پانی،صوبائی حقوق اور بیروزگار ی سے متعلق مسائل مشترکہ مفادات کونسل سمیت ہر فورم پر وفاقی حکومت کے ساتھ اُٹھائے لیکن ہمیں صرف طفل تسلیاں ہی دی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم اگرچاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان پر یکساں توجہ دیں تو ان سے غریب عوام کا استحصال اور محرومیاں ختم ہوں گی اور وفاق مضبوط ہو گا انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے اور اس صوبے کے عوام اور اداروں نے اس جنگ میں بیش بہا قربانیاں دی ہیں اسلئے وفاقی حکومت کو اس صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دینی ہو گی انہوں نے کہاکہ ہمارے صوبے کے دو سب سے بڑے مسئلے ہیں جن میں ایک دہشت گردی اور دوسرا بجلی کے بحران کا ہے آپریشن ضرب عضب سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے لیکن دوسرے مسئلے سے نمٹنے کیلئے وفاق کا بھر پور تعاون ناگزیر ہے جو ہمیں نہیں مل رہا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ کالا باغ ڈیم کی مخالفت روز اول سے کرتے آرہے ہیں اور اس ڈیم کے خلاف احتجاج میں بھی شریک رہے ہیں اور ان کے مخالفین بھی ان کے اس موقف سے بخوبی آگاہ ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے مخالفین کے پاس جب موجودہ صوبائی حکومت پر انگلی اُٹھانے کیلئے کوئی بات نہ ہو تو وہ کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑ دیتے ہیں پرویز خٹک نے اپنے دورہ نوشہرہ میں گل ڈھیری ڈیم پر کام کا بھی جائزہ لیا اور اس پر کام تیز کرنے کی ہدایت کے علاوہ رابطہ سڑکیں بھی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مینائی میں مڈل سکول کے قیام کا اعلان بھی کیا۔