جہانگیر ترین اور چوہدری سرور سے کوئی اختلافات نہیں ،شاہ محمود قریشی ، تحریک انصاف میں نئے پاکستان کی جستجو کیلئے شمولیت اختیار کی ورنہ ن لیگ کی جانب سے مجھے وزارت عظمیٰ کا اہم عہدہ مل سکتا تھا ،چوہدری نثار اور خواجہ آصف کے درمیان تلخیاں حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے،بیور وکریسی میں کنفیوژن ہے ، این اے 122پر علیم خان نے بہت کم مارجن سے ہار کر حکومتی دعوں کی قلعی کھول دی ہے، انٹرویو

جمعہ 16 اکتوبر 2015 09:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین اور چوہدری سرور سے کوئی اختلافات نہیں ہیں جہانگیر ترین سے 34سالہ دیرینہ تعلق ہے اور چوہدری سرور ایک منجھے ہوئے با شعور سیاست دان ہیں ان سے تو میرا کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے ،تحریک انصاف میں نئے پاکستان کی جستجو کیلئے شمولیت اختیار کی ورنہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مجھے وزارت عظمیٰ کا اہم عہدہ مل سکتا تھا چوہدری نثار اور خواجہ آصف کے درمیان تلخیاں حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ این اے 144کے ضمنی انتخابات میں چار امیدواروں میں سے اشرف سوہنا کا انتخاب اچھا تھا لیکن عمران خان کو آگاہ کر دیا تھا کہ این اے144کا انتخاب پی ٹی آئی جیتتی نظر نہیں آتی انہوں نے مزید کہا کہ این اے 122پر پی ٹی آئی امیدوار علیم خان نے بڑی بہادری سے ایاز صادق کا مقابلہ کیا اور بہت کم مارجن سے ہار کر حکومتی دعوں کی قلعی کھول دی جو کہہ رہے تھے کہ ایاز صادق 45ہزار کی لیڈ سے جیتیں گے شاہ محمود نے کہا کہ چوہدری سرور ایک منجھے ہوئے با شعور سیاست دان ہیں ان سے تو میرا کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے لیکن وہ بعض چیزوں میں فیصلے اجلت میں کر جاتے ہیں جہانگیر ترین کے حوالے سے انکا کہنا تھاکہ میرا جہانگیر ترین سے بہت پرانا تعلق ہے اور ہم دونوں مل کر پارٹی کو چلاتے ہیں میرے ان سے کوئی اختلافات نہیں ہیں اختلافات کی میڈیا پر آنے والی خبریں جھوٹی ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی میں کنفیوژن ہے کیونکہ جوبھی غیر ملکی سربراہ آتے ہیں تو وہ پہلے جی ایچ کیو کا دورہ کرتے ہیں اور وہاں پر تمام تصفیہ طلب امور پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے ملک کے وزیر داخلہ اور وزیر دفاع کے درمیان رابطوں کا فقدان حکومتکیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔