اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کاکسان پیکج بحال کر دیا،پیکیج کی معطلی کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار،سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بغیرضابطہ اخلاق کی قانون میں کیا حیثیت ہے،الیکشن کمیشن نے خود ابہام پیدا کیا ہوا ہے،عدالت کے ریمارکس،کسانوں کیلئے کھادپیکج پرسبسڈی کی مدمیں 20ارب روپے جاری کرنے کی منظوری،نوٹیفکیشن جاری

جمعہ 16 اکتوبر 2015 09:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کسان پیکج بحال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے، جمعرات کے روزجسٹس نور الحق این قریشی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے وفاق کی جانب سے دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔واضح رہے کہ بدھ کے روز الیکشن کمیشن کی جانب سے ایڈووکیٹ منیر پراچہ نے عدالت میں پیش ہو کرضابطہ اخلاق سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کیا تھا،جس پر جسٹس نور الحق این قریشی نے ریمارکس دیتے ہوئے استفسار کیا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بغیرضابطہ اخلاق کی قانون میں کیا حیثیت ہے؟عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود ابہام پیدا کیا ہوا ہے، بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو گزشتہ روز سنایا گیا ، یاد رہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے پندرہ ستمبر کو تین سو اکتالیس ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیا تھا ،جسے الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پیکج کے تین اہم نکات پر عمل درآمدتین دسمبر تک روک دیا تھا۔

(جاری ہے)

جس پر وفاقی حکومت نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔ادھروفاقی وزارت نیشنل فوڈسیکورٹی نے کسانوں کیلئے کھادپیکج پرسبسڈی کی مدمیں 20ارب روپے جاری کرنے کانوٹیفکیشن جاری کردیاہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق کسانوں کیلئے کھادپرسبسڈی کی مدمیں 20ارب روپے وفاقی وزارت نیشنل فوڈسیکورٹی جاری کردیا،20ارب روپے میں سے وفاق نے 10ارب روپے پنجاب نے 7ارب اوربلوچستان نے 40کروڑروپے اپنے اپنے حصہ میں ڈال دیئے ،حکومت ڈی ایف اے کھادکی مدمیں فی بوری 500روپے سبسڈی دے رہی ہے ،نائٹروفاسفیٹ اوراین پی کھادپرفی بوری 217روپے سبسڈی اداکررہاہے اس کے علاوہ کھادکوکراچی پورٹ پہنچنے اورکرایہ کی مدمیں آنے والے تمام اخراجات سبسڈی میں شامل ہیں