صدر اوبامہ کا افغانستان میں امریکی فوج کے قیام میں توسیع کا اعلان کر دیا ،9800امریکی فوج افغانستان میں رہے گی، طالبان کے خلاف کارروائی افغان فوج کریگی ،پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردوں کی کمرٹوٹ گئی،آئندہ ہفتے وزیراعظم نوازشریف کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کے فرائض سرانجام دوں گا،ان کے ساتھ افغانستان کے امور پر بات ہوگی،امریکی صدر کا افغان پالیسی بیان

جمعہ 16 اکتوبر 2015 09:29

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16اکتوبر۔2015ء)امریکی صدر باراک اوبامہ نے افغانستان میں امریکی فوج کے قیام میں توسیع کا اعلان کردیا ہے،9800امریکی فوج افغانستان میں رہے گی،پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے،آئندہ ہفتے وزیراعظم نوازشریف کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کے فرائض سرانجام دوں گا،ان کے ساتھ افغانستان کے امور پر بات ہوگی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے افغان پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں طالبان کے خلاف کارروائی افغان فوج کرے گی،امریکہ افغان فورسز کے انسداد کارمیں اضافہ کرنا چاہتے ہیں،امریکہ افغان سیکورٹی فورسز اور ان کی تربیت اوردہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں کرنے تربیت میں تعاون جاری رکھے گا،افغان فوجیوں کو القاعدہ کے خلاف تربیت کرنا ہوگا،امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا کہ2016ء تک جلال آباد اورقندھار میں5500 فوجی قیام کریں گے،افغانستان میں امریکی فورسز42ملکی اتحاد کا حصہ ہے،افغان فورسز نے قندوز شہر کو طالبان سے واپس لیکر خالی کرا دی افغانستان بدستور خطرناک ملک ہے،کابل میں اب بھی طالبان حملے جاری ہیں،افغانستان میں امن کا واحد حل مذاکرات ہے،میں افغانستان کے تمام فریقین سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی اپیل کرتا ہوں،انہوں نے کہا کہ افغانستان کو دہشتگردوں کی جنت نہیں بننے دیں گے،خوشحال اور مستحکم افغانستان کیلئے امریکہ کی تعاون جاری رہے گا،افغان فوجیوں کی تربیت اور القاعدہ کے تعاقب کرنے کا تعاون جاری گہے گا،امریکہ افغان عوام پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کرپشن،بدعنوانی اور قانون کی عملداری کیلئے کام کررہا ہے،افغان صدر کا خواہش ہے کہ افغان فورسز تربیت یافتہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے پاکستانی وزیراعظم نوازشریف سے افغان امور پر گفتگو ہوگی