تونسہ شریف ،ایم این اے سردار امجد فاروق کھوسہ کے ڈیرے پر خودکش حملہ،سات افراد جاں بحق،متعد د زخمی ،حملہ آور کے سرکو تلاش کرلیا گیا، امجد فاروق کھوسہ میٹنگ کے سلسلہ میں اسلام آباد گئے ہوئے تھے،پولیس نے جائے وقوعہ کو محاصرے میں لے لیا، سرچ آپریشن شروع ،تاحال کوئی گرفتاری نہیں ہوئی، حملہ آور کی عمر بیس سے بائیس سال کے درمیان تھی، ڈی پی او غلام مبشر میکن

جمعرات 15 اکتوبر 2015 09:42

تونسہ شریف/ڈیرہ غازی خان (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15اکتوبر۔2015ء)تونسہ شریف میں ایم این اے سردار امجد فاروق کھوسہ کے ڈیرے پر خودکش حملہ،سات افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے،حملہ آور کے سرکو تلاش کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو دن گیارہ بج کر چالیس منٹ پرحلقہ این اے 171سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے سردار امجد فاروق کھوسہ کے ڈیرئے بمقام ہاشم چوک نیو کالج روڈ پر اس وقت حملہ ہوگیا جب وہاں پر سیاسی ورکروں کی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھی۔

دھماکہ کے وقت سردار محمد امجد فاروق خان کھوسہ MNA اپنے ڈیرہ پر موجود نہ تھے حملہ آور کی عمر بیس سے بائیس سال کے درمیان بتائی جارہی ہے اور اس نے ٹی وی لاؤنج کے قریب پہنچ کر خودکش حملہ کردیا۔اس موقع پر ایم این اے سردار امجد فاروق کھوسہ موجود نہیں تھے وہ اسلام آباد ایک میٹنگ کے سلسلہ میں گئے ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

اس خودکش حملہ کے نتیجہ میں غلام جعفر سانگھی سکنہ ناڑی ،ملک ضمیر الحسن سانگھی سابق ناظم،ملک افتخارالحسن سانگھی سابق ممبر ضلع کونسل،محمد اختر تنگوانی،زاہد حسین قریشی ،سیکرٹری یونین کونسل محمد حسین اور مٹھے والی کے عمردراز ولد فتح محمد قوم لوہار سکنہ مٹھے والی جاں بحق ہوگئے ۔

خودکش حملہ کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔عمردراز کے متعلق بتایا گیا ہے کہ یہ نوجوان بے روز گارتھا اور نوکری کے حصول کے لیے آیا ہوا تھا۔جبکہ سابق ناظم پیر بخش جعفر اور منیر حسین شدید زخمی ہوگئے۔خودکش حملہ کی اطلاع فوری طورپر ریسکیو1122کودی گئی جنہوں نے آگ پر قابو پاتے ہوئے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والے افراد کو طورپر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا۔

اس موقع پر پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیاگیا۔اس موقع پر تونسہ شریف میں ہونے والا دھماکہ خودکش حملہ تھا۔حملہ آور کی عمر بیس سے بائیس سال کے درمیان تھی۔تاحال کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔ان خیالات کا اظہار ڈی پی او غلام مبشر میکن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ تونسہ شریف میں ہونیو الا دھماکہ خودکش حملہ تھا اور حملہ آور کی عمر بیس سے بائیس سال کے درمیان تھی انہوں نے کہا کہ اس دھماکہ کے حوالہ سے پہلے کوئی اطلاعات نہیں تھیں اور اسوقت دھماکہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور اس میں ایک اندازے کے مطابق مذہبی انتہا پسند شامل ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد سات ہے جبکہ خودکش حملہ آور کا سر بھی مل چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ فی الحال اس ضمن میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔