پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات، ڈی آر اوز اور آر اوز کا تقرر، الیکشن کمیشن کے نئے اقدامات، جو بھی قانون اور کمیشن کے ہدایات کی خلاف ورزی کرے گا، کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا،الیکشن کمیشن کا انتباہ

منگل 13 اکتوبر 2015 09:14

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اکتوبر۔2015ء) الیکشن کمیشن نے سال 2013 کے عام انتخابات میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کو عدلیہ سے مقرر کیا تھا تاہم اس بارکمیشن نے نئے اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ ایسا دوبارہ نہ ہوسکے۔ ذرائع کے مطا بق پنجاب اور سندھ میں آئندہ دنوں میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں آر اوز کی مقرر کرنے کے حوالے سے ہونے والی شکایات پر ای سی پی نے خبردار کیا ہے کہ جو بھی قانون اور کمیشن کے ہدایات کی خلاف ورزی کرے گا، ان کو کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ ای سی پی کی جانب سے دونوں صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو تحریر کردیا گیا ہے کہ کمیشن ڈی آر اوز اور آر اوز کو مقرر کرنے کے حوالے سے غیر جانبداری کی اْمید رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 218 کے تحت ای سی پی پر لازم ہے کہ وہ آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کرائے، انتخابات کے دوران ڈی آر اوز اور آر اوز، پولنگ اسٹاف اور دیگر متعلقہ افراد کی جانب سے کسی بھی قسم کی بدانتظامی پر نظر رکھے۔

2013 کے عام انتخابات کے دوران ای سی پی کے کردار پر تنقید کی جارہی تھی کہ ای سی پی عدلیہ سے مقرر کئے جانے والے آر اوز سے وضاحت طلب کرنے میں ناکام رہی ہے۔اس بار ای سی پی کی جانب سے پولنگ افسران کو سرکاری اداروں، جن میں ڈسٹرکٹ میجمنٹ گروپ شامل ہیں، سے مقرر کیا گیا ہے، ان کو پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز گروپ بھی کہا جاتا ہے۔خیال رہے کہ انتخابات کی ڈیوڈیز کرنے کے لئے مستقل افسران موجود نہیں ہیں اور ہر بار انتخابات کے موقع پر نئے سرکاری افسران کی فہرستیں تیار کی جاتی ہیں۔

ان افسران کو دو روز کی ٹریننگ لینا ضروری ہے تاہم ماضی میں بیشتر ایسا نہیں کرتے تھے۔اس بار ای سی پی نے پریذائیڈنگ افسران اور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران کے لئے ایک روزہ ٹریننگ کو لازمی قرار دیا ہے۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے 45 منٹ دورانیہ کی ڈاکومنٹری ویڈیو بھی بنائی گئی ہے جو کہ پولنگ اسٹاف کو دیکھائی جائے گی۔انھوں ں ے بتایا کہ پنجاب اور سندھ انتخابات کے انتظامات میں لاکھوں افراد شامل ہوتے ہیں، عہدیدار نے مزید بتایا کہ پولنگ اسٹاف کی تعداد 6 لاکھ کے قریب ہوتی ہے۔