نندی پور پاور پراجیکٹ کا آڈٹ کسی بھی کرایا جائے ہمارا گریبان حاضر ہے،خواجہ آصف،کے الیکٹرک نے معاہدے کے مطابق وہاں ٹرانسمیشن لائنز کو بہتر بنایا ہے جہاں سے اسے ریونیو ملتا رہا ہے غریبوں کے علاقے کو نظر انداز کیا ، داسو ڈیم کی زمین کیلئے سو ارب روپے کا فنڈ مختص ہے منڈا ڈیم پرکام شروع ہوگیا،خیبر پختونخوا حکومت بجلی بحران کے حل کیلئے ہاتھ پاؤں ہلائے،2014ء کے بعد سرکلر ڈیٹ میں اضافہ نہیں ہوا پی ایس او کو تیل کی ریکوری ہو گئی،مشاہد حیسن اور شاہی شید کی تحریک التواء پر اظہار خیال

منگل 13 اکتوبر 2015 09:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اکتوبر۔2015ء)وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے رنگ باز کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں پاور پلانٹ مہنگی بجلی بناتا ہے ہم اسے بند کردیتے ہیں ۔ نندی پور پاور پراجیکٹ کا آڈٹ نیب ایشین بینک یا یو این او سمیت کسی بھی کرایا جائے ہمارا گریبان حاضر ہے ۔ کے الیکٹرک نے معاہدے کے مطابق وہاں پر ٹرانسمیشن لائنز کو بہتر بنایا ہے جہاں سے اسے ریونیو ملتا رہا ہے غریبوں کے علاقے کو نظر انداز کیا جس سے کراچی میں گرمی سے اموات واقع ہوئیں ۔

پیر کے روز سینٹر شاہی سید اور سینیٹر مشاہد حسین سید کے مشترکہ تحریک التواء پر بحث کو سمیٹتے ہوئے خواجہ آصف نے ایوان بالا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو نقطے نیپرا نے رپورٹ میں اٹھائے ان کے جواب وضاحت سے دونگا انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ کے پی کے میں ہائیڈرل کو نظر انداز کیا جارہا ہے ہائیڈرل پروجیکٹ ایس کے ہائیڈرو کے نام سے اقتصادی راہداری پروجیکٹ کاہے داسو کا بھی فنانشنل فنڈز دیا جاچکا ہے اور زمین کیلئے سو ارب روپے کا فنڈ مختص ہوگیا ہے منڈا ڈیم پر بھی کام شروع ہوچکا ہے لیکن خیبر پختونخواہ کا بھی حق ہے کہ وہ وفاقی حکومت کا انتظار نہ کرے بلکہ کچھ بجلی بحران کے حل کیلئے ہاتھ پاؤں ہلائے انہوں نے کہا کہ ہم نے بجلی کی کمی بھی پوری کرنی ہوتی ہے اور دیگر ضروریات کوبھی پورا کرنا ہوتا ہے نیپرا اور اوگرا کو ریگولیٹر بنایا گیا تھا پیپلز پارٹی کی گورنمنٹ نے آئی پی پیز کو لگایا گیا پرائیویٹ طورپر یہ فیصلہ اچھا تھا ہمیں انرجی میں سرمایہ کاری آنے یا جانے پر کوئی اعتراض نہیں ۔

(جاری ہے)

نیپرا حکومت کا احتساب بڑے شوق سے کرے مگر پرائیویٹ سیکٹر کو کلین چٹ ہرگز نہ دے آئی پی پیز نے کس طرح بجلی لگائی اور کتنے پیسے اس پر کمائے اس پر پچیس سال کی رپورٹ بھی ایوان میں پیش کرنے کیلئے تیار ہوں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی کے پاس دو کروڑ صارفین ہیں اور میٹر تین لاکھ ہیں جن میں سے ستر فیصد میٹر خراب ہیں جو کہ 1.04فیصد ڈومیسٹک صارف کا بنتا ہے یہ ایک رینڈم چیک تھا جو نیپرا کی جانب سے کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اووربلنگ پر بھی دو مختلف کمپنیوں سے آڈٹ کروایا گیا ہے خواجہ آصف نے کہا کہ ہم سستی بجلی بنانے والے پاور پلانٹس سے بجلی حاصل کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے سرکاری پلانٹ بہت مہنگے ہوچکے ہیں جہاں پر تیس سے پنتیس روپے فی یونٹ پڑتا ہوں ہم ان پاور پلانٹس کو بند کردیتے ہیں البتہ سحری یا افطاری کے اوقات میں ایمرجنسی طورپر ایسے پالانٹس کو مجبوری کے تحت چلایا جاتا ہے ورنہ حکومت گیارہ روپے فی یونٹ پلانٹس کو چلاتی ہے خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں سولہ ارب ڈالر کا تیل امپورٹ ہوتا ہے اور پھر چوری کا تیل بھی بیچا جاتا ہے جس سے اربوں روپے ان لوگوں کو بچتے ہیں جو کہ نہیں چاہتے کہ بجلی کو کسی دوسری ریسورس پر منتقل کیا جاسکے حالانکہ 69فیصد بجلی بھارت میں کوئلے سے بنائی جاتی ہے مگر پاکستان میں ایک فیصد بجلی بھی کوئلے سے نہیں بنتی کوئٹہ میں اسی فیصد ریکوری امن وامان کی صورتحال سے نہیں ہوسکتی جبکہ نیپرا رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ بلوچستان سے بیس فیصد ریکوری ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے نظام کی خرابی ہے اور اس کا اعتراف کرتا ہوں لیکن دو ہزار چودہ اکتوبر کے بعد سرکلر ڈیٹ میں اضافہ نہیں ہوا پی ایس او کو تیل کی سپلائی کی ریکوری ہوچکی ہے جبکہ پچھلے واجبات ابھی پی ایس او کو ادا نہیں کئے گئے ۔

16890میگا واٹ بجلی پچھلی گرمیوں میں پیدا کی گئی ہے اور ہم نے چار سے پانچ مرتبہ بجلی کی قیمت کم بھی کی ہے تاکہ صارف کو سبسڈی دی جاسکے جب مسلم لیگ (ن) نے حکومت سنبھالی تو فیصل آباد لاہور ملتان اور کراچی بجلی بحران سے بند ہوچکا تھا لیکن آج حکومتی اصلاحات اور بہترین پالیسی کے باعث چھ گھنٹے بجلی بند ہو تو میڈیا سارا ملبہ ہمارے گلے میں ڈال دیتا ہے خواجہ آصف نے نندی پور پراجیکٹ کے حوالے سے عمران خان کا ایشین بینک سے آڈٹ کا مطالبہ اور اعتزاز احسن کا نیب سے مطالبے منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا گریبان حاضر ہے اگر بے نظیر بھٹو کی شہادت کی تحقیقات یو این او سے کرائی گئیں تو ہم یو این او سے بھی نندی پور کا آڈٹ کرانے کیلئے تیار ہے انہوں نے عمران خان کے الزام پر کہا کہ میں رنگ بازی کا اعتراف کرتا ہوں کہ ہاں میں رنگ باز ہوں سیاست میں رنگ بازی چلتی رہتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں مجھے ہتھکڑیاں لگائی گئی تھیں اور ہم ہر تحقیقات کیلئے تیار ہیں کیونکہ ہم جیلوں کو دیکھ چکے ہیں خواجہ آصف نے کہا کہ صوبوں کی صوابدید پر نیپرا میں ممبران کو تعینات کیا جاتا ہے چار ممبر صوبوں سے ہیں اور ایک چیئرمین وفاق سے لگایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس ناصر حسن سمیت کسی اور جج سے نندی پور کا آڈٹ اگر کرانا ہے تو تیار ہیں حالانکہ فرگوسن نے بھی نندی پور پاور پراجیکٹ کا آڈٹ کیا ہے سینیٹر شاہی سید نے خواجہ آصف سے سوال کیا کہ کے الیکٹرک میں دو ہزار بارہ سے کام کررہا ہوں اور نیپرا نے بھی کے الیکٹرک کے خلاف باتیں کیں لیکن خواجہ آصف نے انہیں ایوان بالا میں بیان نہیں کیا کیا خواجہ آصف کا سابقہ حکومت سے گٹھ جوڑ ہے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت ساڑھے چھ سو میگا واٹ کے الیکٹرک کو روزانہ دیتی ہے معاہدے کے مطابق کے الیکٹرک نے ٹرانسمیشن لائن وہاں پر بہتر کی جہاں پر اسے ریونیو ملتا رہا لیکن کے الیکٹرک نے غریب علاقوں کو نظر انداز کیا جس سے وہاں پر گرمی سے اموات واقع ہوئیں اب ہماری حکومت کے الیکٹرک کے ساتھ نیا معاہدہ کرنے جارہی ہے ہم متعلقہ مشکلات کو دور کرنے کیلئے نئے سرے سے معاہدہ کرینگے اور کے الیکٹرک کو درست کرنے کی کوشش کرینگے ۔