سمجھوتہ ایکسپریس واقعہ پر افسوس ہوا ہے،پاکستان کے اندر بھارتی مداخلت کے ثبوت باقی ممالک کو بھی دئیے جارہے ہیں،سرتاج عزیز،دہشتگردی پاکستان کا بھی مسئلہ ہے،بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے،فغانستان میں امن چاہتے ہیں،بات چیت دوبارہ شروع ہونے سے ہی خانہ جنگی میں کمی ہوگی ، اقوام متحدہ دنیا میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے ، 70 ویں سالگرہ پر اقوام متحدہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، پاکستان کے قیام کے چھ ہفتے بعد اقوام متحدہ میں شامل ہوا تھا، 2015 ء کو تاریخ میں ایس ڈی جی ایس کی منظوری کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا،لیگ نیشن کے برعکس یو این کا ادارہ ٹوٹ پھوٹ کی بجائے ترقی کی جانب گامزن ہے 1964 ء سے اب تک کئی کامیاب کانفرنسیں اور سمٹ کروا چکا ہے، مشیر امور خارجہ کا اقوام متحدہ کی سترہویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب،میڈیاسے گفتگو

منگل 13 اکتوبر 2015 09:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اکتوبر۔2015ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس منسوخی کے واقعہ پر افسوس ہوا ہے،پاکستان کے اندر بھارتی مداخلت کے ثبوت باقی ممالک کو بھی دئیے جارہے ہیں،دہشتگردی پاکستان کا بھی مسئلہ ہے،بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے،فغانستان میں امن چاہتے ہیں،بات چیت دوبارہ شروع ہونے سے ہی خانہ جنگی میں کمی ہوگی، اقوام متحدہ دنیا میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے‘ عالمی ادارے کی 70 ویں سالگرہ پر اقوام متحدہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

پاکستان کے قیام کے چھ ہفتے بعد اقوام متحدہ میں شامل ہوا تھا۔ 2015 ء کو تاریخ میں ایس ڈی جی ایس کی منظوری کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا۔

(جاری ہے)

لیگ نیشن کے برعکس یو این کا ادارہ ٹوٹ پھوٹ کی بجائے ترقی کی جانب گامزن ہے 1964 ء سے اب تک کئی کامیاب کانفرنسیں اور سمٹ کروا چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز لوک ورثہ میں اقوام متحدہ کی سترہویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیاسے گفتگو کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اس وقت دنیا کے اندر قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔ پاکستان نے 1947 سے اقوام متحدہ میں امن مشن میں شرکت کی پاکستان کی ایک لاکھ پچاس ہزار سویلین اور فوجیوں نے امن مشن میں خدمات سرانجام دی ہیں جس کو اقوام متحدہ نے ہمیشہ سراہا ہے۔ 142 پاکستانی امن مشن میں شہید بھی ہوئے جس کا اعتراف اقوام متحدہ نے کئی بار کیا۔ اقوام متحدہ کی سترہویں سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ کو پاکستانی عوام کی جانب سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

ان کا یہ قیام دنیا کی قوموں کیلئے ایک مثال قائم کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2015 ء کی تاریخ میں ایس ڈی جی ایس کی منظوری کے حوالے سے یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لیگ آف نیشن کے برعکس اقوام متحدہ کا ادارہ ٹوٹ پھوٹ کی بجائے ترقی کی جانب گامزن ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کے لئے کئی اہم کردار اداکیے ہیں اور آئندہ اقوام متحدہ کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا۔

1964 ء سے اب تک اقوام متحدہ کی کئی کامیاب تقریبات اور کانفرنسیں ہوئیں جن کا نتیجہ دنیا نے دیکھا اقوام متحدہ دنیا اہم کردار اد کررہا ہے۔ اور دنیا کے تمام ممالک کو ساتھ لے کر چل رہا ہے پاکستان نے ہمیشہ سفارتی سطح پر اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کیا۔ اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر اقوام متحدہ نیل بننے نے کہا کہ ستر برس قبل یو این اے کی بانیوں نے یو این کے چارٹر پر دستخط کئے تو پہلے تین لفظ ”ہم لوگ تھے“ یو این چارٹر ستر برس قبل لکھا گیا لیکن آج بھی جدید مثال کا احاطہ کرتا ہے پاکستان کے ساتھ مل کر 2016 ء تک پولیو پاکستان سے پولیو کا خاتمہ کریں گے۔

یو این جنرل اسمبلی میں ایس ڈی جی ایس کو متعارفہ اختیار کے فورم کے فعال ہونے کا ثبوت دیا گیا ہے پاکستان نے اپنے قیام سے چند ماہ قبل یو این میں شمولیت اختیار کی پاکستان اقوام متحدہ امن مشن میں شامل ہونے والے چند اولین ممالک میں سے ہے انہوں نے کہا کہ 130 سے زائد پاکستانیوں نے یو این مشن میں اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ ڈین ڈپلومیٹک کارپوریشن رڈالف جے مارپیناز نے کہا کہ اقوام متحدہ ایک طاقتور ادارہ ہے اور دنیا میں تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتا ہے ڈپلومیٹک کارپوریشن اقوام متحدہ کی سترہویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت پرمسرت ہے انہوں نے کہا کہ اقوام عالم میں اقوام متحدہ کا کردار کسی ڈھکا چھپا نہیں اس وقت دنیا میں جو بھی فلاحی کام ہورہے ہیں ان میں اقوام متحدہ سرفہرست ہے اس لئے اقوام متحدہ کی صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان بھی ترقی کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کو دنیا کے تمام ممالک کی سپورٹ حاصل ہے جس کی وجہ سے دنیا میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان میں امن چاہتے ہیں،بات چیت دوبارہ شروع ہونے سے ہی خانہ جنگی میں کمی ہوگی،سمجھوتہ ایکسپریس کی منسوخی کے واقعہ پر افسوس ہوا ہے،پاکستان کے اندر بھارتی مداخلت کے ثبوت باقی ممالک کو بھی دئیے جارہے ہیں،دہشتگردی پاکستان کا بھی مسئلہ ہے،بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دورہ امریکہ میں پاک بھارت مذاکرات پر بھی بات چیت کریں گے اور یہ باور کرانے کی کوشش کریں گے کہ بھارت ہمیشہ مذاکرات سے پیچھے ہٹا ہے،بھارت نے ہمیشہ جارحیت کا راستہ اپنایا ہے لیکن پاکستان ہمیشہ بھارت کے ساتھ امن کا خواہاں رہا ہے،دونوں ممالک کی بقاء اسی میں ہے کہ دونوں پرامن رہیں،پاکستان کا ایٹمی پروگرام دنیا نے قبول کیا ہے اور اس کو پر بھی مانا ہے،پاکستان عالمی برادری سے ایٹمی پروگرام کے معاملے پر تعاون بھی چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان برادر ملک ہے،پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے اندر پرامن مذاکرات کی حمایت کی ہے