چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے آٹھ ایڈیشنل جج صاحبان کو مستقل کرنے اور چار ججز کی مدت ملازمت میں توسیع کی سفارش کر دی

پیر 12 اکتوبر 2015 10:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2015ء) چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے آٹھ ایڈیشنل جج صاحبان کو مستقل کرنے اور چار ججز کی مدت ملازمت میں توسیع کی سفارش کر دی، کمیشن نے دوبرس آئینی فرائض سرانجام دینے والے دو ججز کو عہدوں سے ہٹانے کی بھی سفارش کر دی،چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کا ا نعقاد کیا گیا، اجلاس میں چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ مسٹر جسٹس منظور احمد ملک اور سینئر جج جسٹس سردار طارق مسعود سمیت کمیشن کے دیگر ممبران نے شرکت کی ، جوڈیشل کمیشن نے تفصیلی غوروخوض کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں انتیس اکتوبر دو ہزار تیرہ کو بطور ایڈیشنل جج تعینات ہونے والے مسٹر جسٹس ارشد محمود تبسم،مسٹرجسٹس محمد طارق عباسی، مسٹرجسٹس چودھری محمد مسعود جہانگیر اورمسٹرجسٹس صداقت علی خان کو مستقل کرنے کی سفارش کر دی جبکہ انتیس اکتوبرکو ایڈیشنل جج تعینات ہونے والے مسٹر جسٹس محمود احمد بھٹی اور A محمد سہیل اقبال بھٹی کو دو برس آئینی فرائض سرانجام دینے کے بعد کمیشن نے عہدوں سے ہٹانے کی سفارش کر دی، جوڈیشل کمیشن نے سات نومبر دو ہزارچودہ کو بطور ایڈیشنل جج تعینات ہونے والے مسٹر جسٹس علی اکبر قریشی،مسٹر جسٹس قاضی محمد امین احمد، مسٹر جسٹس شاہد کریم اور مسٹر جسٹس مرزا وقاص ر?ف کو مستقل کرنے جبکہ مسٹر جسٹس چودھری مشتاق احمد،مسٹر جسٹس مسعود عابد نقوی، مسٹر جسٹس خالد ملک اور مسٹر جسٹس چودھری محمد اقبال کی مدت ملازمت میں ایک ایک برس کی توسیع کی سفارش کر دی۔

(جاری ہے)

جوڈیشل کمیشن کی ان سفارشات کو پارلیمانی کمیٹی برائے ججز کو ارسال کر دیا گیا ہے، پارلیمانی کمیٹی برائے ججز ان سفارشات کو حتمی منظوری کیلئے صدر مملکت ممنون حسین کو بھجوائی گی جو ان سفارشات کی حتمی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کرینگے۔