قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 میں ضمنی انتخابات کے لیے مہنگی ترین انتخابی مہم، دونوں امیدوارں کی جانب سے 2 سو کروڑ خرچ کرنے کا انکشاف، انتخابی اخراجات کی مقررہ حد سے تجاوز کرنے پر الیکشن کمیشن سر پکڑ کر بیٹھ گیا

اتوار 11 اکتوبر 2015 09:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اکتوبر۔2015ء)قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 میں ضمنی انتخابات کے لیے مہنگی ترین انتخابی مہم، دونوں امیدوارں کی جانب سے 2 سو کروڑ خرچ کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، ضابط اخلاق کی خلاف وارزیاں ، الیکشن کمیشن سر پکڑر کر بیٹھ گیا ، امیدوارں کے خلاف کاروائی عمل میں نہ آ سکی ،ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 لاہور میں ضمنی انتخابات کے لئے مہنگی ترین انتخابی مہم میں مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے امیدوارں پر 2سو کروڑ سے زائدکی رقم خرچ کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،انتخابی مہم کے دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی اخراجات کی مقررہ حد سے تجاوز کرنے پر الیکشن کمیشن سر پکڑ کر بیٹھ گیا ہے تاہم کسی بھی امیدوار کے خلاف کاروائی عمل نہ آسکی ۔

(جاری ہے)

ضابط اخلاق کی خلاف ورزیاں الیکشن کمیشن کے لئے سر درد بن گیا ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کا رونا رو رہے ہیں تاہم الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں ہاتھ کھڑے کر رکھے ہیں۔ انتخابی گوشواروں کی مقررہ حد سے تجاوز کئے جانے کے بعد دونوں امیدوار ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ایک دوسرے کو مورد الزام بھی ٹھہرا رہے ہیں۔

ایک سینئر صحافی نے انکشاف کیا ہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی جانب سے ایک کروڑ روپے کے صرف پارٹی پرچم خریدے گئے ہیں جو کہ صرف حلقہ این اے 122 میں تقسیم کئے گئے ہیں۔ دونوں امیدواروں کی جانب سے حلقے کے اندر مقررہ حد سے بڑے اور تعداد سے زیادہ بینرز لگانے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا تھا تاہم دونوں امیدوار انتخابی سرگرمیوں کے باعث الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہ ہو سکے یہ بات واضح ہے کہ الیکشن گزرنے کے بعد جیتنے والے امیدوار کے انتخابی گوشوارے موصول ہونے پر ہی الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

اگر انتخابی گوشوارے مقررہ حد سے تجاوز ہوئے تو جیتنے والے امیدوار کو نااہلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار ایاز صادق کے خلاف الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی اس نشست پر ضمنی انتخاب آج اتوار کو ہوگا۔ یاد رہے کہ سردار ایاز صادق اس حلقے سے 3 مرتبہ منتخب ہوئے، جن میں سے 2 مرتبہ انھوں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔

اگرچہ وزیراعظم نواز شریف نے سردار ایاز صادق کی انتخابی مہم میں حصہ لینے کا ارادہ ملتوی کردیا، تاہم عمران خان نے پارٹی امیدوار عبدالعلیم خان کی الیکشن مہم میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا۔ ضمنی الیکشن کے لیے چلائی جانے والی مہم پْر زور اور مہنگی ترین قرار دی جارہی ہے کیونکہ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی فتح کے حصول کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔تاہم دونوں جماعتوں کے رہنماوٴں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف استعمال کی جانے والی زبان اور لگائے جانے والے الزامات نے مدمقابل پارٹیوں کے حامیوں کے مابین کشیدگی کو مزید بڑھا دیا۔ دوسری جانب الیکشن حکام کی جانب سے پیش کی گئی ایک رپورٹ میں پولنگ کے روز حلقے کے 12 مقامات پر خونی جھڑپوں کاخدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔