دہشتگردی کی روک تھام کیلئے 26 ملین سموں کو بلاک کیا ،شیخ آفتاب،وزیراعظم نے پی آئی اے کو 16 ارب روپے کی گرانٹ دی ‘ اب پی آئی اے میں لیز پر 42 جہاز آپریشنل ہیں،وفاق میں ملازمتوں کا کوٹہ صوبوں کی مشاورت سے تشکیل دیا جاتا ہے،روس پر بین الاقوامی پابندیاں لگنے کے بعد پاکستان پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں اضافہ کر کے روس بھیجنے کی کوشش کررہا ہے،خرم دستگیرسینٹ میں وقفہ سوالات

ہفتہ 10 اکتوبر 2015 09:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10اکتوبر۔2015ء) انچارج وزیر برائے ایوی ایشن ڈویژن شیخ آفتاب احمد نے سینٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لئے اب تک 26 ملین سموں کو بلاک کیا جا چکا ہے جس سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں‘ سول ایوی ایشن اتھارٹی میں بلوچستان کے کوٹے کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا‘ سول ایوی ایشن اتھارٹی میں بھرتی کے طریقے کار سے لاعلم ہوں‘ اس وقت وزیراعظم محمد نواز شریف نے پی آئی اے کو 16 ارب روپے کی گرانٹ دی ہے تاکہ پی آئی اے کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے‘ اب پی آئی اے میں ویٹ لیز اور ڈرائی لیز پر 42 جہاز آپریشنل ہیں۔

جمعہ کے روز سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت ہوا جس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ اب تک کتنی سموں کو انسداد دہشت گردی کی روک تھام کے لئے بلاک کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جواب میں وزیر انچارج برائے ایوی ایشن ڈویژن شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اب تک دہشت گردی کی روک تھام کے لئے 26 ملین سموں کو بلاک کیا جا چکا ہے۔

سینیٹر نزہت صادق کی عدم موجودگی کے باعث وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے خاطر خواہ اقدامات کئے جا رہے ہیں ایک ماہ قبل سینئر حکام کا وفد بھی ماسکو گیا تھا جب سے روس پر بین الاقوامی پابندیاں لگی ہیں اس وقت سے پاکستان کوشش کر رہا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں اضافہ کر کے اسے روس میں بھیجا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے جب بیلا روس کا دورہ کیا تو انہوں نے بھی تجارتی تعاون بڑھانے پر زور دیا تھا۔ سینیٹر سردار محمد اعظم خان موسیٰ خیل نے کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی میں پنجاب کے چار ہزار ایک سو چوبیس افسران کو رکھا گیا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں کے پی کے 1177 ‘ بلوچستان کے 475 اور سندھ کے 2572 لوگوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

بلوچستان کو آخر کیوں امتیاز کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بلوچستان اس زیادتی کو ہرگز قبول نہیں کرے گا۔ جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ وفاق میں ملازمتوں کا کوٹہ صوبوں کی مشاورت سے ہی تشکیل دیا جاتا ہے ایک فارمولا اگر ساڑھے سات فیصد کا ہے تو پھر اسے اسی میرٹ کے تحت ہی کوٹہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن میں تمام صوبوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔

قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ بلوچستان کے صوبے کو فیڈرل سروس میں پورا حصہ نہیں دیا جاتا ہے کیونکہ دوسرے علاقوں کے لوگ ڈومیسائل بنوا کر سیٹیں حاصل کر لیتے ہیں اس حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے کہا ہے کہ وہ مکمل دستاویزات کا جائزہ لے کر ایوان میں آکر آگاہ کریں۔ سردار محمد اعظم خان موسیٰ خیل کے ایک اور سوال کے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ ماضی میں ہمارے پاس 25 سے 26 جہاز موجود تھے اور جب وہ تھوڑے سے خراب ہوتے تھے تو انہیں کھڑا کر دیا جاتا تھا لیکن وزیراعظم نواز شریف نے 16 ارب روپے دیئے تاکہ پی آئی اے میں بہتری لائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم نے ویٹ لیز اور ڈرائی لیز پر بیالیس جہاز لئے ہیں تاکہ مسافروں کی مشکلات کا ازالہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی میں بلوچستان کے لوگوں کی کم تعداد کے حوالے سے اگلے ہفتے چیئرمین پی آئی اے اور سیکرٹری کو بلایا ہے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے تمام سینیٹرز کو اس میٹنگ میں بلا کر ان کے تحفظات دور کئے جائیں گے۔

سینیٹر مظفر شاہ نے ایوان کو آگاہ کیا کہ اس وقت سول ایوی ایشن میں چیئرمین اور اس کے ممبرز کو رکھنے کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے کسی ممبر کی تعلیمی قابلیت بی اے ہے تو کسی نے ڈپلومہ کیا ہوا ہے۔ جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹر لگانے کا طریقہ کار کے حوالے سے لاعلم ہوں۔ سینیٹر سجاد حسین طوری نے کہا کہ اسلام آباد‘ پشاور‘ پارہ چنار سیکٹر پر پی آئی اے کی پروازوں کو روکا گیا ہے اب ہمارے پاس ایمرجنسی میں آنے کے لئے کوئی راستہ بھی موجود نہیں ہے جواب میں شیخ آفتاب نے کہا کہ 1993ء میں پارہ چنار سے اسلام آباد اور پشاور کی پروازوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا بعد میں مسافروں کی کم تعداد کی وجہ سے 2011ء میں پروازوں کے سلسلے کو روک دیا گیا لیکن اب وہاں پر حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا۔