بھکھی بجلی گھر منصوبے کا سنگ بنیاد،وزیراعظم نے 2018ء میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا،پنجاب حکومت95ارب کا منصوبہ 55 ارب میں مکمل کررہی ہے، منصوبے پر 40ارب روپے کی بچت ہمارے شفاف پالیسی کا نتیجہ ہے، سستی بجلی گھر بنانے پرتوجہ دے رہے ہیں، کھیل کود کرنیوالے سیاستدان گالیاں دینا چھوڑ دیں گالیوں کی بجائے اچھی بات کہہ دیں ہم جواب دعاؤں سے دینگے ، پاکستان کو چلانا آسان کام نہیں ہے،تقریب سے خطاب،انرجی پراجیکٹ کی بناء پر پاکستان دنیا میں ایک نئے افق کی طرح نمودار ہوگا، اندھیرے ختم کرکے دم لیں گے،ڈھائی ہزار افراد کو روزگار ملے گا،شہباز شریف کا خطاب

ہفتہ 10 اکتوبر 2015 09:08

شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10اکتوبر۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے سال 2018ء میں ملک بھر سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے چھ مہینے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ نہیں کیا تھا ۔ شیخوپورہ میں بھکھی بجلی گھر منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ انہیں بھکھی بجلی گھر منصوبے کے سنگ بنیاد پر بہت خوشی ہوئی اس منصوبے کے سنگ بنیاد پر پوری قوم کومبارکباد دیتا ہوں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ نیپرا رولز کے مطابق بھکھی بجلی گھر منصوبہ 95ارب روپے میں لگانا تھا پنجاب حکومت انتھک کاوشوں سے منصوبہ کو 55 ارب روپے میں مکمل کررہی ہے انہوں نے کہا کہ کوئی پیسہ بنانے والی حکومت ہوتی تو اتنا ہی خرچ کرتی منصوبے پر 40ارب روپے کی بچت ہمارے شفاف پالیسی کا نتیجہ ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت آتے ہی بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے موجودہ حکومت کی پالیسی ہے کہ ملک کے اندر نہ صرف سستے بجلی گھر لگائے بلکہ عوام کو سستی بجلی بھی فراہم کرے اور یہ ہمارا ہدف ہے ہمارے پانچ سالہ دورہ حکومت میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی دو ڈھائی سال کے دوران بجلی کے منصوبے لگائے جارہے ہیں ۔

نیلم جہلم سے چھ سو میگا واٹ ، تربیلہ فور سے 1410 میگا واٹ دیگر بجلی گھر پر کام جاری ہے ہماری حکومت سستی بجلی گھر پر بھرپور توجہ دے رہی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو الٹی گنگا بہہ رہی تھی جس کو ہم نے سیدھا کردیا ہے دو ڈھائی سال کے بعد 2017ء میں بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی ہمارا ہدف صرف بجلی کی پیداوار سستا کرنا لوڈ شیڈنگ کم نہیں بلکہ عوام کی لوڈ شیڈنگ سے نجات اور سستی بجلی کی فراہمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بھی نوٹس لینا چاہیے کہ ماضی کی حکومتوں نے بجلی کے منصوبوں پر توجہ کیوں نہیں دی ملبہ ہمارے کندھوں پر ڈال دیا گیا ماضی کی حکومتوں کی اتنی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے پاکستان میں بجلی کی اتنی بدترین قلت پیدا ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2012ء میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوا کرتی تھی ۔وزیراعظم نے کہا کہ کھیل کود کرنے والے سیاستدان گالیاں دینا چھوڑ دیں گالیاں دینے کی بجائے اچھی بات کہہ دیں ہم آپ کو گالیوں کا جواب دعاؤں سے دینگے گالیاں دینے سے بہتر ہے کہ کوئی اچھے الفاظ سے یاد کرے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو چلانا آسان کام نہیں ہے پچھلے 30سالوں میں تمام حکومتوں میں ملک میں پیچیدگیوں کے پہاڑی کھڑے کردیئے ہیں جس کو آہستہ آہستہ ہماری حکومت حل کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موٹر وے کی بہتری کیلئے ڈیڑھ سو ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور مختلف انرجی پراجیکٹس کو کم ریٹ پر بجلی پیدا کرنے کیلئے پوری ایمانداری سے کام ہورہا ہے ۔

پاکستان میں اس وقت مہنگائی کم ترین سطح پر ہے اور اس پر کام منفی کی بجائے مثبت انداز میں ہورہا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ صرف کنٹینرز پر بیٹھ کر لوگوں کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا اگلے دو سال کے دوران ملک میں اندھیرے ختم کرکے دم لینگے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاشتکاروں کو 341 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تاکہ ساڑھے بارہ ایکڑ تک کم زمین والے کاشتکاروں کو یہ پیکج دیا جائے گا مگر سیاسی میدان کی بجائے کھیل کے میدان میں کھیلنے والے اس کو بھی غلط رنگ دے رہے ہیں ۔

بعد ازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ ان انرجی پراجیکٹ کی بناء پر پاکستان دنیا پر ایک نئے افق کی طرح نمودار ہوگا اور پاکستان طول و عرض میں اندھیرے ختم کرکے دم لے گی پاکستان افواج پاکستان اور حکومت پاکستان نے ضرب عضب کے سلسلہ میں دہشتگردوں پر کاری ضرب لگائی ہے اور قوم نے بھی اپنے خون کا نذرانہ دیکر ملک میں امن کی بحالی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ چینی حکومت کا اعتماد اس چیز کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ تمام پراجیکٹ شروع ہوچکے ہیں اور مخالفین کو منہ کی کھانی پڑی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ پراجیکٹ میں امریکہ کی مشینری جی الیکٹرک نصب ہوگی جبکہ کنسٹرکشن اور مشینری ہاربن الیکٹرک چائنہ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گیس کا اپنی نوعیت کا یہ پہلا پراجیکٹ ہوگا جہاں ڈھائی ہزار افراد کو روزگار ملے گا اور اس کی پروڈکشن 2017ء میں دسمبر میں نیشنل گرڈ میں ٹرانسفر ہوجائے گا اور یہ 1180میگا واٹ کا پاور پراجیکٹ ہے۔