ماضی کے حکمران بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث تھے ، ہم تو تحقیقات کرا رہے ہیں ،سینیٹر مشاہد الله ، مشرف نے 12 مئی اور بے نظیر بھٹو قتل کیس کی تحقیقات نہیں کرائیں، آصف کے اثاثوں کی تحقیقات کی جائیں ،عمران خان کے مجا ز میں سختی کتوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کی وجہ سے ہے ، سینیٹ میں خطاب،میڈیا سے گفتگو

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء) مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد الله نے کہا ہے کہ ماضی کے حکمران بے نطیر بھٹو کے قتل میں ملوث تھے ۔ ہم تو تحقیقات کرا رہے ہیں ۔ مشرف نے 12 مئی اور بے نظیر بھٹو قتل کیس کی تحقیقات نہیں کرائیں۔ آصف علی زرداری کے اثاثوں کی تحقیقات کی جائیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے دورمیں کرپشن کو روکتی تو آج ان کے حالات یہ نہ ہوتے ایان علی کس کی دوست تھی اور کس کے ڈالر لے کر جارہی تھی ڈاکٹر عاصم روزانہ پی ایس او کے دو کروڑ لیتے تھے پیپلزپارٹی کی وجہ سے سیاستدانوں کو کرپٹ کہاجاتا ہے پیپلزپارٹی نے آصف علی زرداری سے پوچھے کہ اتنی دولت کہاں سے آئی ۔

مشاہد الله نے کہا کہ ماضی کے حکمران بے نظیر بھٹو کے قتل مین ملوث تھے ۔

(جاری ہے)

ہم تو تحقیقات کررہے ہیں۔ مشرف نے بارہ مئی اور بے نظیر بھٹو قتل کیس کی تحقیقات نہیں کرائیں۔ مشرف اور پیپلزپارٹی دور میں بہت کرپشن ہوئی کسی نے انکوائری نہیں کی۔ نندی پور کی تحقیقات فرگوسن کمپنی سے کرائی جارہی ہیں۔ادھرسابق وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو ذہنی آرام کی ضرورت ہے ان کے مجاز میں سختی کتوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کی وجہ سے ہے ، عمران خان خود کرپشن کی ہے جس کے واضح ثبوت موجود ہیں ، ایم کیو ایم ایک جمہوری جماعت ہے ان کو چاہیے کہ جو لوگ جرائم میں ملوث ہیں ان کو پارٹی سے باہر نکال لیں ،ماڈل ایان علی کو یونیوسٹی میں دعوت دینے والے طالبعلموں کو سزا ملنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنا وقت ضائع کررہے ہیں ان کو ذہنی آرام کی ضرورت ہے پی ٹی آئی کے تمام لوگ وہی طوطا کہانی بیان کرتے ہیں جو عمران خان سناتے ہیں عمران خان نے اپنا زیادہ وقت کتوں کے ساتھ گزارا ہے اس لئے ان کے مجاز میں سخت گیری ہے ان کو چاہیے کہ وہ ذہنی طور پر آرام کریں اور انسانوں میں زیادہ وقت بسر کریں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود کرپشن کی ہے جس کے واضح ثبوت موجود ہیں مگر وہ دوسروں کو کرپٹ کہتے پڑھتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں مشاہد اللہ خان نے کہا کہ ماڈل ایان علی نے جرم کیا ہے اور وہ قانون کے مطابق مجرم ہے اس لئے جن طالبعلموں نے ان کو یونیورسٹی میں دعوت دی تھی ان کو سزا ہونی چاہیے کیونکہ طالبعلموں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے تھا کہ وہ یہ قومی وقار کیخلاف عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو استعفیٰ نہیں دینا چاہیے ان کو پارلیمنٹ میں آکر حالات کا مقابلہ کرنا چاہیے اور اپنی خامیوں کو دور کرنا چاہیے ۔