مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا پاکستان کی ناکامی نہیں، سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیرحل کرائے،تسنیم اسلم ،سکیورٹی کونسل کے اقدامات پرکئی ممالک کے تحفظات ہیں،جوممالک اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمدنہیں کرتے ،ان پرعمل درآمد کے لیے اقدامات کیے جائیں،پریس سے کانفرنس سے خطاب

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء)اقوام متحدہ اوریورپی یونین امورکی ایڈیشنل سیکرٹری تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا پاکستان کی ناکامی نہیں بلکہ یہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیرحل کرائے۔ اقوام متحدہ کی 70ویں سالگرہ کے موقع پراسلام آباد میں ڈپلومیٹک کور کے ڈین اور ارجنٹائن کے سفیرروڈلفوسراویا اوراقوام متحدہ کے ڈائریکٹر انفارمیشن سینٹر ویٹوریو کیماروٹا کے ہمراہ پریس سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تسنیم اسلم نے کہا کہ اقوام متحدہ نے اکہتر امن مشن مکمل کیے،اقوام متحدہ کی قیام امن کی کوششوں میں 140 پاکستانی شہید ہوئے ہیں۔

پاکستان اقوام متحدہ کے زیادہ امن مشنزمیں حصہ لینے والا ملک ہے۔جس پر پاکستان فخرہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے ساتھ بات چیت،مذاکرات اورتعمیری سوچ کیساتھ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ کئی ممالک سکیورٹی کونسل میں اصلاحات چاہتے ہیں ،سکیورٹی کونسل کے اقدامات پرکئی ممالک کے تحفظات ہیں،جوممالک اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمدنہیں کرتے ،ان پرعمل درآمد کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

اقوام متحدہ کے انفارمیشن سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل ویٹوریو کیماروٹا نے کہا کہ کہا کہ اقوام متحدہ کے 70سال ہونے پر 12 سے 22 اکتوبر تک لوک ورثہ اسلام آباد میں فیسٹول کا انعقاد کررہا ہے جس میں پندرہ سے زائد ایونٹس منعقد کیے جائیں گے۔ڈپلومیٹک کور کے ڈین اور ارجنٹائن کے سفیرروڈلفوسراویا نے کہا کہ قیام امن کے لیے وہ اقوام متحدہ کے ساتھ مل کرکوششیں جاری رکھیں گے۔