سپریم کورٹ نے سودی نظام کے خاتمے کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی ،جو سود نہیں لینا چاہتا نہ لے اور جو لے رہے ہیں اللہ ان کو پوچھے گا،ہم سپریم کورٹ کے باہر مدرسہ کھول کر لوگوں کو سود کے خاتمے کا سبق نہیں دے سکتے، مقدمہ شرعی عدالت میں چل رہا ہے؛جسٹس سرمد جلال عثمانی کے ریمارکس

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء )سپریم کورٹ نے سودی نظام کے خاتمے کے خلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہاہے کہ جو سود نہیں لینا چاہتا نہ لے اور جو لے رہے ہیں اللہ ان کو پوچھے گا،ہم سپریم کورٹ کے باہر مدرسہ کھول کر لوگوں کو سود کے خاتمے کا سبق نہیں دے سکتے،،ہم مان لیتے ہیں کہ سود بالکل حرام ہے لیکن یہ مقدمہ شرعی عدالت میں چل رہا ہے انھوں نے یہ ریمارکس منگل کے روزدیے ہیں جسٹس سرمد جلال عثمانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سود کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی درخواست گزار کے وکیل نے راجہ ارشاد نے بتایا کہ سپریم کورٹ آئین کی محافظ ہے ریاست کو سود ی نظام کے خاتمے کے حکم جاری کرے،جسٹس سرمد جلال عثمانی نے وکیل سے استفسار کیا کہ ریاست سودی نظام کا خاتمہ کیے کریگی؟،،ہم سپریم کورٹ کے باہر مدرسہ کھول کر لوگوں کو سود کے خاتمے کا سبق نہیں دے سکتے،،ہم مان لیتے ہیں کہ سود بالکل حرام ہے لیکن یہ مقدمہ شرعی عدالت میں چل رہا ہے ،،جس کے بعد عدالت نے درخواست خارج کر دی۔

متعلقہ عنوان :