کے الیکٹرک کو گیس کا کوئی غیر قانونی کنکشن یا سپلائی حاصل نہیں، ترجمان،تمام ادائیگیاں باقاعدگی سے کی جاتی ہیں،کے الیکٹرک نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات مسترد کردئیے

ہفتہ 3 اکتوبر 2015 09:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اکتوبر۔2015ء)کے الیکٹرک نے بعض اخبارات میں شائع ہونے والے جھوٹے اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے الزامات کی پر زور الفاظ میں تردید کی ہے اور کہا ہے کہ کے الیکٹرک کو کسی قسم کا غیر قانونی گیس کنکشن اور/یا سپلائی فراہم نہیں کی جاتی۔ کے الیکٹر ک ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے اور ملکی قوانین اور قواعد و ضوابط کی سختی سے پابندی کرنے کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ گورننس کے اعلیٰ ترین معیار پربھی عمل کرتی ہے۔

الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کے الیکٹرک کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ادارے کی کسی بھی سیاسی شخصیت یا پارٹی کے ساتھ کسی قسم وابستگی نہیں ہے جبکہ بد عنوانی اور اقرباء پروری کو ادارے میں بالکل برداشت نہیں کیا جاتا۔کے الیکٹرک کے ترجمان نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک سوئی سدرن گیس کمپنی کوباقاعدگی سے ادائیگی کرتی رہی ہے اور2009ء سے اب تک 217ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کر چکی ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں،تقریباً 8ارب روپے سے زائد کی اضافی ادائیگی بقایا جات (arrears)کی صورت میں کر چکی ہے۔ادائیگیوں کے حوالے سے اپنی تمام تر ذمہ داریاں پوری کرنے کے باوجود کے الیکٹرک کو 2010سے اب تک (2015)اوسطاً 168ملین کیوبک فٹ گیس روزانہ فراہم کی جارہی ہے جب کہ اس کے پانچ پاور پلانٹس کے لیے مختص کردہ کوٹا276ملین کیوبک فٹ روزانہ ہے۔تاہم کے الیکٹرک کے ترجمان نے انٹریسٹ اورلیٹ پیمنٹ سرچارج کے حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے دعوی کے حوالے سے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ سرکاری اداروں کے ذمہ خود کے الیکٹرک کے109 ارب روپے جیسی خطیر رقم واجب الاد اہے جس میں صرف واٹر بورڈ کے ذمہ 40ارب روپے واجب الاد ا ہیں۔ایل پی ایس /انٹریسٹ کے حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ساتھ اپنے تنازعات کو کے الیکٹرک ہمیشہ مکمل اور شفاف طریقہ سے منظر عام پر لائی ہے اور گزشتہ کئی سالوں کے دوران اپنی سالانہ رپورٹوں میں بھی اس کو اجاگر کرتا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :