سابق حکومت کے قرض واپس کرنے کیلئے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، دسمبر 2017ء تک توانائی بحران کے حل کیلئے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے ، حکومت مختلف پیکجز کا اعلان کرکے ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات کررہی ہے ، وزیر خزانہ اسحق ڈار کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہفتہ 3 اکتوبر 2015 09:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اکتوبر۔2015ء)وزیر خزانہ سینیٹراسحق ڈار نے کہا ہے کہ سابق حکومت کے قرض واپس کرنے کیلئے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، دسمبر 2017ء تک توانائی بحران کے حل کیلئے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے ، حکومت مختلف پیکجز کا اعلان کرکے ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات کررہی ہے ۔ جمعہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر اس وقت ملک میں توانائی بحران کے حل کیلئے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے ، امید ہے ان منصوبوں کی تکمیل سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو سابق حکومت کے قرض واپس کرنے کیلئے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ، اگر سابقہ حکومت اپنے قرض واپس کرجاتی تو شاید ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑتا ، انہوں نے کہا کہ اس وقت سٹیٹ بینک کے پاس 15 ارب 25 کروڑ ڈالر موجود ہیں جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 75 کروڑ ڈالر موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو عالمی ادارے پاکستان میں اپنا کاروبار بند کررہے تھے تاہم ہمم ایک بار پھر ملک میں سرمایہ کاری لانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اسحق ڈار نے کہا کہ حکومت نے مختلف پیکجز دے کر ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات کیے ہیں ۔