ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں بیان حلفی جمع کرا دیا گیا،عدالتی اختیار سماعت سے متعلق بات کرنے پر عدالت کاالطاف حسین کی وکیل عاصمہ جہانگیر پر سخت اظہار برہمی،فریقین کے وکلاء کو الطاف حسین کے بیان حلفی پر بحث کے لئے طلب کرلیا گیا

ہفتہ 3 اکتوبر 2015 09:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3اکتوبر۔2015ء) ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں بیان حلفی جمع کرا دیا گیا،عدالتی اختیار سماعت سے متعلق بات کرنے پر عدالت کاالطاف حسین کی وکیل عاصمہ جہانگیر پر سخت اظہار برہمی ،عدالت نے فریقین کے وکلاء کو الطاف حسین کے بیان حلفی پر بحث کے لئے طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزاروں کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین سمیت دیگر مرکزی رہنما میڈیا پر آ کر پاک فوج،رینجرز اور ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف بیان بازی کرتے رہے جو کہ غداری کے زمرے میں آتا ہے۔عاصمہ جہانگیر نے الطاف حسین کی جانب سے تین صفحات پر مشتمل بیان حلفی عدالت میں جمع کرایا۔

(جاری ہے)

بیان حلفی میں کہا گیا کہ اگر میرے بیانات سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو مجھے افسوس ہے۔

ایم کیو ایم کے کارکنوں کو غدار کہنے سے انکی بھی دل آزاری ہوتی ہے،،،میڈیا پر بیانات نشر کرنے پر پابندی کا حکم آئین سے متصادم ہے۔سرکاری وکیل نے الطاف حسین کی شہریت سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کیا تو عدالت نے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ الطاف حسین پاکستانی شہری ہیں یا نہیں۔جس پر عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ عدالت اس کیس میں پیمرا کو ہدایات دے سکتی ہے مگر الطاف حسین کی شہریت سے متعلق اس عدالت کو اختیار سماعت نہیں ہے۔

جس پر عدالت نے عاصمہ جہانگیر پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے دلائل دیں عدالت کو اپنی مرضی نہ بتائیں،،عدالتیں کسی کی خواہش کے مطابق نہیں بلکہ قانون کے مطابق فیصلہ کرتی ہے۔درخواست گزاروں کے وکلاء نے کہا کہ الطاف حسین کا بیان حلفی پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ نہیں ہے لہذا اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت نو اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو الطاف حسین کے بیان حلفی پر بحث کے لئے طلب کر لیا۔

عدالتی سماعت کے بعد درخواست گزاروکلاء احاطہ عدالت میں فوج کی حمائت اور الطاف حسین کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کچھ لوگوں کو غداری کا اور حب الوطنی کاسرٹیفیکٹ جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے۔