وزارت داخلہ نے این جی اوزکے حوالے سے پالیسی تیارکرلی ہے ،چوہدر نثار،کئی غیرملکی این جی اوزکوخبرداربھی کیاگیا،بین الاقوامی این جی اوزکی رجسٹریشن آ ن لائن ہوگی،60روزکے اندروزارت داخلہ حتمی فیصلہ کریگی،تمام مپنوئل رجسٹریشن اب ختم ،آ ن لائن درخواستیں موصول ہوں گی ،آئندہ چندروزمیں نئے اسلحہ لائسنس،سیکورٹی پالیسی بھی لائی جارہی ہے ،ویزا،پاسپورٹ،شناختی کارڈکیلئے آ ن لائن سسٹم متعارف کرایاجارہاہے ،حکومت کا اٹل فیصلہ ہے ریڈزون کے اندرکسی کودھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،پاکستان اشرف غنی سمیت کسی افغانی عہدیدارکوجوابدہ نہیں ہے،افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں،وفاقی وزیرداخلہ کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 2 اکتوبر 2015 09:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2015ء)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ وزارت داخلہ نے این جی اوزکے حوالے سے پالیسی تیارکرلی ہے ،کئی غیرملکی این جی اوزکوخبرداربھی کیاگیا،بین الاقوامی این جی اوزکی رجسٹریشن آ ن لائن ہوگی،60روزکے اندروزارت داخلہ حتمی فیصلہ کریگی،تمام مپنوئل رجسٹریشن اب ختم ،آ ن لائن درخواستیں موصول ہوں گی ،آئندہ چندروزمیں نئے اسلحہ لائسنس،سیکورٹی پالیسی بھی لائی جارہی ہے ،ویزا،پاسپورٹ،شناختی کارڈکیلئے آ ن لائن سسٹم متعارف کرایاجارہاہے ،حکومت کایہ اٹل فیصلہ ہے کہ ریڈزون کے اندرکسی کودھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،پاکستان افغانستان کے صدراشرف غنی سمیت کسی افغانی عہدیدارکوجوابدہ نہیں ہے،افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ این جی اوزکی رجسٹریشن انتہائی اہم معاملہ ہے ،ملک میں بڑی بڑی این جی اوزکام کررہی ہیں ،کسی بھی این جی اونے حکومت کی طرف سے این اوسی نہیں لیاہے ،کئی این جی اوبغیررجسٹریشن پاکستان کے طول وعرض میں کام کررہے ہیں ۔وزارت داخلہ نے اس معاملے کاسب سے پہلے نوٹس لیکرچندبڑی بڑی بین الاقوامی این جی اوزکے دفاترسیل اورچندایک کوخبردارکیاگیاہے ،پاکستان کے مفادکے خلاف کسی بھی این جی اوزکوکام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اورکوئی بھی ملک اپنے مفادکے خلاف کسی بھی غیرملکی ادارے کوکام کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔

ماضی میں سلامتی کی گھمبیرصورتحال کے باوجوداین جی اوزکوکھلی چھٹی دی گئی تھی ،یہ ادارے بغیراجازت کے 12,11سال سے کام کرتے رہے ۔انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے بین الاقوامی این جی اواقتصادی امورڈویژن کے دائرہ کارمیں تھے ،جون میں وزیراعظم نے بین الاقوامی این جی اوکی ذمہ داری وزارت داخلہ کودی ۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی این جی اوکی پالیسی تین حصوں پرمشتمل ہے ۔

بین الاقوامی این جی اوزکاوزارت داخلہ کے ساتھ ایم اویوزپردستخط کرناہونگے اوریہ پالیسی وزارت داخلہ نے تین ماہ کے قلیل عرصے میں تیارکرلی اوراین جی اوکی رجسٹریشن اورمنظوری کے نظام میں مزیدشفافیت وقت کے ساتھ لارہے ہیں ۔بین الاقوامی این جی اوزحکومتی اجازت کے بغیرفنڈاکٹھانہیں کرسکے گی ،غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث این جی اوکی رجسٹریشن منسوخ کرسکیں گے ۔

بین الاقوامی این جی اوزکیلئے تین سال کے عرصے کیلئے ایم اویوپردستخط کرناہونگے ۔دائرہ کارمیں کام کرنے والے این جی اوکی معاونت بھی کریں گے ۔بین الاقوامی این جی اوساٹھ دن کے اندررجسٹریشن کیلئے درخواستیں دے سکتی ہے ،درخواستیں موصول ہونے میں ساٹھ روزکے اندراس درخواست پروزارت داخلہ حتمی فیصلہ دینے کی پابندہوگی۔انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیرکسی بھی این جی اوکوکام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ،اوربین الاقوامی این جی اوزکے حوالے سے تمام ڈیٹاصوبوں کے ساتھ شیئرکریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ ویزاپالیسی پاسپورٹ اورشناختی کارڈبنوانے کے حوالے سے نئی پالیسی تیارکی جارہی ہے آئندہ چندروزمیں اس کااعلان کیاجائیگا۔حکومت عوام کوپاسپورٹ ویزاشناختی کارڈحاصل کرنے کیلئے لائنوں ،چکروں اورسفارشوں سے نجات دلانے کیلئے واضح پالیسی تیارکررہی ہے ۔ایک دفعہ دفترجاکے آدھے گھنٹے میں یاگھرکی دہلیزپرشناختی کارڈ،پاسپورٹ فراہم کیاجاتارہا،جعل سازی پرنادرا،پولیس ،ایف آئی اے ،امیگریشن اہلکارجیلوں میں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ریڈزون میں تماشالگاناقومی مفادمیں نہیں ہے ،ہراحتجاجی جماعت کوریڈزون میں داخلہ دیاتوسیکورٹی کامسئلہ ہوگا،عمران خان ہردوسرے روزدھرنے کااعلان کرتاہے ،حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ آئندہ ریڈزون میں کسی جماعت کودھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ افغانستان کااپنامسئلہ ہے ،اس پرافسوس ہے ،کہ افغانستان کی جانب سے پاکستان پرالزامات آتے رہے ہیں ،پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات چاہتاہے ،افغانستان کے تحفظات ہیں توبتائے ہربات سننے کوتیارہیں۔

پاکستان کوسول اورعسکری قیادت نے افغانستان کے ساتھ خوشگوارتعلقات بنانے کی بھرپورکوشش کی ہے ،پاکستان چالیس سال سے افغان مہاجرین کابوجھ اٹھارکھاہے ،جوکچھ افغانستان میں ہوتاہے الزام پاکستان پرآتاہے ،ہم افغانستان کے چوکیدارنہیں ہیں ،اپنے ملک کوسنبھال کے رکھیں ،اشرف غنی سمیت کسی کوجوابدہ نہیں ،افغانستان کسی اورملک کی زبان بولتاہے ہم اس کیلئے تیارنہیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آمرانہ دورمیں نیب کی ساری توجہ مسلم لیگ ن پرتھی ،ہمارے کارکنان اوررہنماوٴں نے آٹھ سال تک کادباوٴبرداشت کیا