متحدہ مسلم لیگ کی سربراہی کی جنگ تیز ہوگئی ، شجاعت پیر پگارا، شیخ رشید، اعجاز الحق ،غوث علی شاہ کے انکار کے بعد مشرف خود سربراہ بن گئے

جمعرات 1 اکتوبر 2015 08:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1اکتوبر۔2015ء) متحدہ مسلم لیگ یا لیگی گروپوں کے اتحاد کی سربراہی کی جنگ تیز ہوگئی ۔ذرائع کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین ، مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ شید احمد، مسلم لیگ (ض) کے اعجاز الحق اور مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنماء سید غوث علی شاہ کی جانب سے متحدہ مسلم لیگ یا لیگی اتحاد کا سربراہ بنانے سے معذرت کے بعد اپنے طور پر بعض لیگی گروپوں اور شخصیات کو متحد کرکے سربراہ بننے اعلان کردیا ۔

منگل کو کراچی میں ہونے والے اجلاس میں مذکورہ بالا جماعتوں اور اہم شخصیات کو مدعونہیں کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل سابق صدر پرویز مشرف نے چوہدری شجاعت حسین ، پیر پگارا ، سید غوث علی شاہ،شیخ رشید احمد ، اعجاز الحق اور دیگر کے سامنے اس خواہش کا اظہار کیاتھا کہ ا نہیں متحدہ مسلم لیگ یا لیگی اتحاد کا سربراہ بنائیں ،جس پر چوہدری شجاعت حسین ، پیر پگارا ، سید غوث علی شاہ،شیخ رشید احمد ، اعجاز الحق اور دیگر نے معذرت کی ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ(ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے پیر پگارا سے کچھ عرصہ قبل ملاقات کے بعد بعد بھی میڈیا سے گفتگو میں واضح کردیا تھا کہ سابق صدرکو نئے اتحاد کا سربراہ نہیں بنایا سکتا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین ، پیر پگارا ، سید غوث علی شاہ،شیخ رشید احمد ، اعجاز الحق اور دیگرکی جانب سے مایوسی کے بعد سابق صدر نے چھوٹے لیگی گروپوں اور بعض شخصیات کو جمع کرکے الگ گروپ بنایا اور خودسربراہ بن گئے ۔ مسلم لیگ کے فنکشنل امتیاز احمدشیخ، مسلم لیگ(ق) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ ،عوامی مسلم لیگ اور سید غوث علی شاہ کے ذرائع نے اجلاس سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیاہے ۔

متعلقہ عنوان :