قربانی اور سب سے زیادہ گوشت استعمال کرنے والے اسلا می مما لک میں پاکستان سرفہرست، انڈونیشیا دوسرے اور سعودی عرب تیسرے نمبر پر شامل ، عید الاضحیٰ پر پاکستان میں 2 کھرب 70 ارب روپے کی جانوروں کی خرید و فروخت کی گئی

بدھ 30 ستمبر 2015 09:09

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30ستمبر۔2015ء) دنیا بھر کے اسلامی ممالک نے قربانی کے لحاظ سے اور سب سے زیادہ گوشت استعمال کرنے والا ملک پاکستان سرفہرست آ گیا جبکہ دو نمبر انڈونیشیا اور تیسرے نمبر پر سعودی عرب شامل ہے ۔پاکستان میں اس سال عید الاضحیٰ کے موقع پر 95 لاکھ کے لگ بھگ جانور قربان کئے گئے ۔خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان بھر میں 2 کھرب 70 ارب روپے کی جانوروں کی خرید و فروخت کی گئی ۔

جبکہ فیصل آباد میں 2 ارب 30 کروڑ روپے کے جانور فروخت ہوئے ان قربان کئے گئے جانوروں میں اونٹ ، گائے ، بھینس ، بکرے اور چھترے شامل ہیں ۔ خبر رساں ادارے سروے کے مطا بق اس سال 2015 میں عید پر قربان کئے گئے جانوروں کی کھالیں 14 ارب روپے تک فروخت ہوئیں جبکہ ان جانوروں کو ایک سے دوسرے شہر لے جانے میں ملک بھر کے ٹرانسپورٹروں نے بھی 15 ارب روپے کمائے ۔

(جاری ہے)

چارے کی فروخت 15 ارب روپے میں ہوئی۔ خبر رساں ادارے کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں جہاں گوشت کو جمع کرنے کے لئے ریفریجریٹر ، فریج اور دیگر سامان کی 70 فیصد سے زائد قربانی کے دنوں میں فروخت ہوئی جبکہ ملک بھر کے مصالحہ جات کے کاروبار کرنے والے تاجروں اور دکانداروں نے ڈیڑھ ارب روپے کے مصالحہ جات فروخت کئے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ قربانی کے جانوروں کو پالنے کے لئے ملک بھر میں 17 سے لے کر 20 لاکھ جانور ہر سال پرورش کی جاتی ہے ۔

بعدازاں جانوروں کا کاروبار کرنے والے سال کے بعد ان جانوروں کو ملک کی مختلف منڈیوں میں فروخت کرتے ہیں جن کا روزگار صرف سال بھر جانوروں کو پالنے اور بعدازاں ان کو عید کے موقع پر قربانی کے لئے فروخت کرنا ہوتا ہے جبکہ انڈونیشیا جو قربانی اور گوشت کے استعمال میں اسلامی ممالک میں نمبر دو میں شمار ہوتا ہے وہاں پر جانور اور اس سے متعلقہ دیگر مصنوعات وہ پاکستان کے مقابلے میں پاکستان سے تیس سے چالیس فیصد کم ہے جبکہ دنیا کا سب بڑا اسلامی مرکز سعودی عرب جہاں ہر سال 20 لاکھ سے زائد مسلمان فریضہ حج ادا کرنے کے ساتھ ساتھ قربانی کے لئے جانور ذبح کرتے ہیں ۔ ان کی تعداد پاکستان سے نصف بتائی جاتی ہے اور وہاں جانوروں کی تعداد مجموعی طور پر چالیس لاکھ کے قریب بتائی جاتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :