سپریم کورٹ کا این اے 154لودھراں میں ضمنی الیکشن روکنے کا حکم ،الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل ، صدیق بلوچ کی رکنیت بحال،فریقین کو نوٹسز جاری،مسلم لیگ (ن) شکست کے خوف سے بھیگی بلی کی طرح عدالت کے پیچھے چھپ گئی،آخری حد تک مقابلہ کروں گا،جہانگیر ترین

بدھ 30 ستمبر 2015 09:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30ستمبر۔2015ء ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے این اے 154لودھراں میں ضمنی الیکشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے صدیق بلوچ کی نااہلی سے متعلق الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل قرار دے کر صدیق بلوچ کی قومی اسمبلی کی رکنیت بحا ل کر دی اورتمام فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔منگل کے روز سپریم کو رٹ آف پاکستان میں این اے 154لودھراں سے ن لیگ کے رہنما صدیق بلوچ کی طرف سے نااہلی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی ، نااہلی کیس کی سماعت جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کو رٹ کے تین رکنی بینچ نے کی ہے ،دوران سماعت تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے وکیل نے درخواست پر دلائل دینے کے بجائے بحث کے لیے چند روز کیلئے مہلت مانگی تاہم عدالت نے انکی درخواست کو مستر د کر دیا اور این اے 154لودھراں میں ضمنی الیکشن روکنے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کومعطل قرار دے دیا ،سپریم کو رٹ نے الیکشن ٹربیونل کی طر ف سے جعلی ڈگری پر تاحیات نااہل ہونے والے ن لیگ کے رہنما صدیق بلوچ کی نااہلی کو ختم کرتے ہوئے انکو رکن قومی اسمبلی بحال کر دیا ہے اور عدالت نے تمام فریقین کونوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی،واضح رہے کہ صدیق بلوچ 2013کے عام انتخابات میں این اے 154سے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے مقابلے میں آزاد حیثیت میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور کامیابی کے بعد انہوں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم جہانگیر ترین انکی کامیابی چیلنج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل میں انکی نا اہلی کے لیے درخواست دائر کی تھی جس پر الیکشن ٹربیونل نے 26اگست کو دونوں کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے صدیق بلوچ کی کامیابی کو کالعدم قرار دے کر جعلی ڈگری پر ا ن کو تا حیات نا اہل قرار دیا تھا ، اور الیکشن کمیشن نے اس حلقے میں ضمنی الیکشن کے لیے 11اکتوبر کاشیڈول جاری کیا تھا ۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے صحا فیو ں سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ ثابت ہوگیا مسلم لیگ (ن) کو جہاں شکست نظر آتی ہے وہاں سے وہ بھاگ جاتی ہے،ن لیگ شکست کے ڈر سے ایک بار پھر سپریم کورٹ کے پیچھے چھپ گئی ہے ،سپریم کورٹ کے فیصلے پر کچھ نہیں کہتا لیکن ضمنی الیکشن سے11 دن پہلے ایسا فیصلہ آنے پر افسوس ہے،لودھراں میں مسلم لیگ (ن) کا خاتمہ کردیا ہے ،بھیگی بلی کی طرح سپریم کورٹ کے پیچھے چھپ گئی ہے،میں پوچھتا ہوں الیکشن سے چند دن پہلے سٹے کیوں لیا،اگر مقابلہ نہیں کر سکتے تھے تو پہلے ہی سٹے لے لیتے،ہم نے ضمنی الیکشن کے دوران مسلم لیگ (ن) کو دھاندلی نہیں کرنے دینے تھی اس لئے وہ بھاگ گئی،حق اور انصاف کے لئے آخری حد تک ن لیگ کا مقابلہ کروں گااور ثابت کروں گا کہ ن لیگ نے 2013 کے عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ چرایا ہے اور ریکارڈ دھاندلی کی ہے۔