وزیراعظم جنرل اسمبلی خطاب میں کشمیرپرپاکستان کے دوٹوک موٴقف،راکی پاکستان میں مداخلت اورایل اوسی پرجنگ بندی کی خلاف ورزیوں ،افغانستان میں قیام امن اورفلسطین کے مسئلے پربات کریں گے

جمعرات 24 ستمبر 2015 09:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24ستمبر۔2015ء)وزیراعظم محمدنوازشریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کشمیرپرپاکستان کے دوٹوک موٴقف،راکی پاکستان میں مداخلت اورایل اوسی پرجنگ بندی کی خلاف ورزیوں ،افغانستان میں قیام امن اورفلسطین کے مسئلے پربات کریں گے ،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے وزیراعظم کاخطاب30نومبرکوہوگا،جس کے متن کوحتمی شکل دیدی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

خطاب کے متن کے مطابق وزیراعظم نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں بھارت کوٹف ٹائم دینے کافیصلہ کرلیاوہ اپنے خطاب کے دوران کشمیرپرپاکستان کے سخت موٴقف کااعادہ کرنے کے ساتھ راکی پاکستان میں مداخلت کاپردہ فاش کریں گے ،ایل اوسی پربھارت کی بالاشتعال فائرنگ اوراس سے ہونے والے جانی نقصان پردنیابھرکی توجہ دلائی جائے گی ،پاکستان اوربھارت کے درمیان جاری کشیدگی اورتناوٴکی فضاء کوختم کرنے کیلئے تجاویزبھی وزیراعظم کی تقریرکاحصہ ہوں گی ،اپنے خطاب میں وزیراعظم بھارتی دہشتگردی کے ثبوت دنیاکے سامنے پیش کریں گے اوردہشتگردی کے خلاف پاکستانی عزم کودہرائیں گے اورپاک فوج کی ضرب عضب میں کامیابیوں پرروشنی ڈالیں گے ،وزیراعظم افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مفاہمانہ کردارکواجاگرکرنے کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف تعاون بڑھانے کی ضرورت پربھی زوردیں گے ،وزیراعظم کے خطاب میں فلسطین کے مسئلے کوبھی خصوصی اہمیت حاصل ہوگی