سوئی ناردرن کے سسٹم سے سالانہ ساڑھے4ارب کی گیس چوری ، 35760 صارفین کو پکڑا گیا،لاہور میں گیس چورو ں کی تعداد 20 ہزار، پشاور دوسرے،فیصل آباد تیسرے،گوجرانوالہ چوتھے، شیخوپورہ پانچویں نمبر پر ،گیس کمپنی نے 3.2 ارب روپے گیس چوروں سے وصول کرلئے، 49 ملازمین کو چوری میں ملوث ہونے پر نوکری سے فارغ کیا گیا

بدھ 23 ستمبر 2015 09:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23ستمبر۔2015ء) سوئی ناردرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے سسٹم سے سالانہ ساڑھے چار ارب روپے گیس چوری ہوتی ہے، 35760 صارفین کو گیس چوری میں پکڑ لیا گیا، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ گیس چوری لاہور میں ہوتی ہے۔ خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق لاہور میں گیس چورو ں کی تعداد بیس ہزار جو سالانہ ایک ارب اٹھائیس کروڑ روپے کی گیس چوری کرتے ہیں گیس چوری میں پشاور دوسرے نمبر پر ہے جہاں گیس چوروں کی تعداد 4695 ہے جو سالانہ اٹھائیس کروڑ روپے کی گیس چوری کرتے ہیں پنجاب کا شہر فیصل آباد گیس چوری میں تیسرا نمبر ہے جہاں گیس چوروں کی تعداد 2863 ہے جو سالانہ ستاون کروڑ روپے کی گیس چوری کرتے ہیں پنجاب کا شہر گوجرانوالہ گیس چوری میں چوتھا نمبر ہے جہاں گیس چوروں کی تعداد 2569 ہے جو سالانہ 47کروڑ کی گیس چوری کرتے ہیں شیخوپورہ گیس چوری میں پانچویں نمبر پر ہے جہاں گیس چوروں کی تعداد 2452 ہے جو سالانہ 74 کروڑ کی گیس چوری کرتے ہیں اس کے بعد ملتان کا گیس چوری میں چھٹا نمبر ہے جہاں 1807 گیس چور 34 کروڑ کی گیس چوی کرتے ہیں راولپنڈی گیس چوری میں ساتویں نمبر پر ہے جہاں 1484 گیس چور 38 کروڑ کی گیس چوری کرتے ہیں جبکہ اسلام آباد گیس چوری میں آٹھویں نمبر پر ہے جہاں سے 915 گیس چوری سولہ کروڑ کی گیس چوری کرتے ہیں بہاولپور گیس چوری میں نویں نمبر پرہے جہاں سے 876 گیس چور پانچ کروڑ کی گیس چوری کرتے ہیں جبکہ سرگودھا سے 554گیس چوری 55ملین کی گیس چوری کرتے ہیں خیبر پختونخوا کا ضلع ایبٹ آباد کا گیارہواں نمبر ہے جہاں سے 318 چور سات ملین کی گیس چوری کرتے ہیں اس کے بعد پنجاب کا شہر گجرات جہاں سے 172 چور 37ملین جبکہ ساہیوال سے 111گیس چوری 13ملین کی گیس چوری کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ سوئی گیس کمپنی 3.2 ارب روپے گیس چوروں سے وصول کرچکی ہے اور کمپنی کے 49 ملازمین کو چوری میں ملوث ہونے پر ملازمتوں سے فارغ کیا گیا ہے ۔