25لاکھ سے زائد عازمین کی” لبیک اللھم لبیک“ کی صدائیں ،حج کا لازمی رکن وقوف عرفات( آج) ہو گا،9 ذی الحج کی صبح منیٰ میں نماز فجر ادا کرنے کے بعد عازمین حج میدان عرفات کی جانب جائیں گے،مفتی اعظم الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ حج کا خطبہ دیں گے

بدھ 23 ستمبر 2015 09:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23ستمبر۔2015ء) 20لاکھ سے زائد مسلمانوں کی ” لبیک الھم لبیک“ کی صداؤں آسمان کی وسعتوں تک بلند گونج رہی ہیں۔عازمین ظہر ‘ عصر‘ مغرب اور عشا ء کی نمازیں اپنے اپنے خیموں میں ادا کرنے اور توبہ استغفار اور اذکار اور وظائف میں مصروف رہے جبکہ (آج )بدھ کو مناسک حج کی ادائیگی کے دوسرے روز حجاج کرا م منٰی کے خیموں میں نماز فجر ادا کرکے طلوع آفتاب کے بعد مکہ مکرمہ سے آٹھ کلو میٹر دور میدان عرفات روانہ ہوں گے ۔

جہاں حج کا لازمی رکن وقوف عرفات ادا کریں گے ۔ تمام حاجیوں کے لئے اس میدان کی حاضری ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر کسی شخص کا حج ادا نہیں ہوتا۔میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں مفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ حج کا خطبہ دیں گے جس کے بعد ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ظہر اور عصر کی نمازیں اکٹھی اور قصر ادا کی جائیں گی ۔

(جاری ہے)

حجاج کرام میدان عرفات میں ہی واقع پہاڑ جبل رحمت پر یا اس کے اردگرد جا کر دعائیں مانگیں گے جہاں رسالت مآبنے حجتہ الوداع کا آخری خطبہ ارشاد فرمایا تھا۔ حاجی غروب آفتاب تک میدان عرفات میں ہی وقوف کریں گے اور سورج غروب ہونے کے بعد نماز مغرب ادا کئے بغیر ہی میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی ادا کریں گے‘ رات کھلے آسمان تلے بسر کریں گے اور پھر کل صبح مزدلفہ میں نماز فجر کے بعد شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے واپس منٰی روانہ ہو جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :