کراچی گرفتار ”را“ کے چار ایجنٹوں نے دوران تفتیش کئی اہم رازوں سے پردے اٹھا دیئے

منگل 22 ستمبر 2015 09:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2015ء)کراچی میں حساس اداروں کی نشان دہی پر گرفتار ”را“ کے چار ایجنٹوں نے دوران تفتیش کئی اہم رازوں سے پردے اٹھا دیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گرفتار ملزمان خالد امان، شفیق، عبدالجبار اور محسن نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ 1996ء میں ندیم نصرت سے ملاقات کے لئے بنکاک گئے جہاں سے انہیں ساوتھ افریقہ بھیجوانے کا کہ کر بھارت لے جایا گیا۔

ملزمان نے انکشاف کیا کہ کراچی میں قتل و غارت گری کے احکامات ندیم نصرت ہی دیا کرتا تھا۔ ”را“ کے ان چار ایجنٹوں کا کہنا تھا کہ بھارت میں انہیں جس فارم ہاوس پر رکھا گیا وہاں کراچی سے تعلق رکھنے والا ندیم راٹھور بھی آیا کرتا تھا اور ”را“ کے افسر پنکج سے ان کی ملاقات سیاسی جماعت کے رہنما محمد انور نے کروائی تھی۔

(جاری ہے)

ملزموں نے اعتراف کیا کہ بھارت میں ان کی سندھ کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کی ذہن سازی کی جاتی رہی۔

1999ء میں بھارت کے سفر کے دوران پاک بھارت تعلقات خراب ہونے کے باعث انہیں 2 سال تک بھارت میں ہی رکنا پڑا۔ ملزموں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بھارت میں پاکستانیوں کے لئے ”را“ نیٹ ورک کی ذمہ داری اب محبوب صدیقی کو دے دی گئی ہے۔ملزموں کا کہنا ہے کہ انہیں میر پور خاص سے تعلق رکھنے والے اس وقت کے رکن صوبائی اسمبلی فقیر محمد کے قتل کے احکامات بھی دیئے گئے تھے۔

2008ء میں ہونے والے بم دھماکوں سے متعلق ملزموں کا کہنا تھا کہ ان بم دھماکوں کے لئے انہیں بھارت سے ہدایات موصول ہوئیں۔ملزموں نے 2 بم دھماکے کیے جبکہ اس روز ہونے والے دیگر 6 دھماکے کسی اور گروہ نے کیے تھے۔ ملزمان بھارت جانے کے لئے سندھ کے علاقے جاتی کو استعمال کرتے رہے جبکہ 99-98ء میں لاڑکانہ بم دھماکے سے متعلق ملزموں کا کہنا تھا کہ یہ دھماکا ان کے ساتھی صلاح الدین نے کروایا تھا۔

متعلقہ عنوان :