اراکین اسمبلی کیلئے بھاری مراعات،این اے کمیٹی نے پیکیج منظور کر لیا،رکن اسمبلی کی تنخواہ 36 ہزار ،وزیراعظم ایک لاکھ 40 ہزار ،صدر ایک لاکھ 42 ہزار جبکہ پی ایس کی تنخواہ 3سے 4لاکھ ہے،چیئرمین کمیٹی،خواتین ارکان کیلئے فنڈز ہونے چاہئیں تاکہ وکیشنل سینیٹرز اور زچہ بچہ سینٹرز ہر یونین کونسل میں قائم ہو سکے،کمیٹی کا تجویز سے اتفاق،میڈیا نے پورے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں ،قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے میڈیا نفرت پھیلا رہا ہے،میاں عبدالمنان

منگل 22 ستمبر 2015 09:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2015ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے اراکین اسمبلی کیلئے بھاری مراعات کا پیکج منظور کر لیا۔ ارکان اسمبلی ٹریولنگ واؤچرز پر اب بیرون ملک سفر کر سکیں گے رواں مالی سال ملینیئم ڈویلپمنٹ فنڈ گولز کیلئے بھی 20 ارب روپے مختص کر دیئے گئے جبکہ چیئرمین کمیٹی میاں عبدالمنان ایم این ایز کو مراعات نہ ملنے کا شکوہ کرتے رہے کہ ارکان اسمبلی کی تنخواہ 36 ہزار روپے ہے وزیراعظم کی تنخواہ ایک لاکھ 40 ہزار روپے جبکہ ان کے پی ایس کی تنخواہ 4 لاکھ سے زائد ہے صدر کی تنخواہ بھی ایک لاکھ 42 ہزار اور ان کے پی ایس کی تنخواہ 3 لاکھ روپے سے زائد ہے اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ بھی ایک لاکھ سے زائد انکے سیکرٹری کی تنخواہ 3 لاکھ روپے ہے پھر بھی ناقدین اور میڈیا مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا نے ملک کو تباہ کر دیا ملک میں نفرتوں کو جنم دے رہا ہے کسی سے نہیں ڈرتا ہوں ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے جانے والا میڈیا ہے۔ پیر کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس چیئرمین میاں عبدالمنان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں کمیٹی ممبر شاہدہ رحمان نے کمیٹی کو تجویز پیش کی کہ 3 سال سے خصوصی سیٹوں پر منتخب خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے مردوں کے شانہ بشانہ برابری کے حقوق اور سہولیات دی جائیں اور مخصوص نشستوں پر منتخب ایم این ایز خواتین کو ترقیاتی فنڈز بھی نہیں دیئے جا رہے جس پر تمام کمیٹی ممبران اور چیئرمین میاں عبدالمنان نے شاہدہ رحمان کی تجاویز کو منظور کر لیا اور کہا کہ خواتین کیلئے فنڈز ہونے چاہئیں تاکہ وکیشنل سینیٹرز اور زچہ بچہ سینٹرز کا قیام ہر یونین کونسل میں قائم ہو سکے جس پر سیکرٹری پارلیمانی امور نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ مخصوص نشستوں پر منتخب خواتین کو ملینیئم ڈویلپمنٹ گولز فنڈز سے پیسے دیئے جائیں گے۔

رواں مالی سال میں ملینیئم ڈویلپمنٹ گولز کیلئے 20 ارب روپے مختص کر دیئے گئے ہیں دوسری جانب سیکرٹری پارلیمانی امور نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 1974ء کے ایکٹ میں تھا کہ ممبران اسمبلی صرف وؤچروں کے ذریعے اندرون ملک پی آئی اے اور پاکستان ریلوے پر سفر کر سکتے تھے لیکن سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اس ایکٹ کو ختم کیا اب نئے ایکٹ کے مطابق ممبران اسمبلی ٹریولنگ وؤچر پر اندرون و بیرون ملک پی آئی اے اور پاکستان ریلوے پر سفر کر سکیں گے چیئرمین کمیٹی نے ایاز صادق کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق نیک آدمی تھے لیکن ان کو پی ٹی آئی کیساتھ اچھائیاں اور الطاف حسین سے ٹیلی فونک رابطہ لے ڈوبا میڈیا حکومت پر تنقید تو کرتا ہے لیکن میڈیا اگر ایک الیکشن لڑے تو انکو نانی یاد آجائے گی میڈیا نے پورے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا آج ہم میڈیا کی وجہ سے تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں اس وقت قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے لیکن میڈیا نفرت پھیلا رہا ہے اور قوم میں تفریق پیدا کر رہا ہے۔