سیاسی اور فوجی قیادت کا شدت پسندوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنیکا فیصلہ،وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا،افغان حکومت کو بڈھ بیر حملے کے شواہد دینے،سرحدی سکیورٹی انتظاما ت کا معاملہ طے کرنے سمیت سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال ،اجلاس میں عسکری حکام کی وزیر اعظم نواز شریف کو بڈ ھ بیر ائربیس پر دہشتگردی کے حملے سے متعلق بریفنگ، حکومت نے عسکری قیادت کووزیراعظم کے دورہ امریکہ پر اعتماد میں لیا،پاکستان کااعلیٰ سطحی وفدوزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں کابل جائے گا،اورافغان حکومت کوبڈھ بیرحملے کے شواہددکھاکرملزمان کے خلاف کارروائی پرقائل کیاجائیگا

منگل 22 ستمبر 2015 09:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2015ء ) سیاسی اور فوجی قیادت نے پاک فضائیہ کے بڈھ بیر کیمپ پرحملے کا معاملہ افغانستان سے اٹھانے اور شدت پسندوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق پیر کے روز وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاؤس میں اعلی سطح کا اہم اجلاس ہوا ہے جس میں قومی سلامتی کے امور ،افغان حکومت کو بڈھ بیر پاک فضائیہ کے کیمپ پر حملے کے شواہد دینے ، بار ڈر کی سکیورٹی کے انتظاما ت کا معاملہ طے کرنے اورقومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنے سمیت ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے، اجلاس میں سیاسی رہنماؤں میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور قومی سلامتی کے اداروں کی اعلی ٰ قیادت جن میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،ڈی جی ائی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ ،ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس میجر جنرل ندیم ذکی منج ، ڈی جی ملٹری آپریشن میجر جنرل عامر ریاض ، سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ہے ، اجلاس میں عسکری حکام نے وزیر اعظم نواز شریف کو بڈ ھ بیر ائربیس پر دہشت گردی کے حملے سے متعلق بریفنگ دی ہے اور حملے کے محرکات کا جائزہ لیا گیا ہے اس کے علاوہ اجلاس میں آپریشن ضرب عضب میں ہونے والی پیش رفت ،قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد وزیر اعظم کا متوقع دورہ امریکہ سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے اس موقع پر حکومت نے عسکری قیادت کو دورہ امریکہ اور اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں اٹھائے جانے والے نکات پر عسکری قیادت کو اعتماد میں لیا ہے جبکہ اجلاس میں پشاور حملے کا معاملہ افغانستا ن کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ اور افغان حکومت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر غور کیا گیا ہے ،ذرائع کے مطابق حکومت اور فوج نے شدت پسندوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے قومی ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد یقینی بنانے اور آپریشن ضرب عضب کو تیزی سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان کااعلیٰ سطحی وفدوزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں کابل جائے گا،اورافغان حکومت کوبڈھ بیرحملے کے شواہددکھاکرملزمان کے خلاف کارروائی پرقائل کیاجائیگا۔پیرکے روزوزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ وزیراعظم کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی وفدکابل جائے گا،جوکہ پشاورمیں بڈھ بیرحملے میں افغانستان کے ملوث ہونے کے شواہدحکومت کودکھائے گااورافغان حکومت کوملزمان کے خلاف کارروائی پرقائل کریگا