کراچی میں سورج آگ بگولہ ہو گیا ،پارہ42ڈگری پر پہنچ گیا ، شدید گرمی سے تین افراد جاں بحق ، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ،طبی ماہرین نے گرمی کی شدت سے بچنے کیلئے دھوپ میں نکلنے سے منع کر دیا،مجبوری کی صورت میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت ،گرمی کی نئی لہر پیر تک برقرار رہے گی، محکمہ موسمیات

اتوار 20 ستمبر 2015 10:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20ستمبر۔2015ء) کراچی میں ہفتہ کو سورج آگ بگولہ ہو گیا اور پارہ42ڈگری پر پہنچ گیا ، شدید گرمی سے تین افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ،محکمہ صحت نے ہیٹ اسٹروک کے خطرے کے پیش نظر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ، طبی ماہرین نے گرمی کی شدت سے بچنے کے لئے دھوپ میں نکلنے سے منع کر دیا اور مجبوری میں دھوپ میں جانے کی صورت میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے جبکہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گرمی کی نئی لہر پیر تک برقرار رہے گی۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز کراچی میں گرمی کی شدت میں زبردست اضافہ ریکارڈکیا گیا درجہ حرارت 42ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 14فیصد رہا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال میں ہوا کاکم دباؤ مشرقی سندھ سے بھارت کی جانب رواں دواں دیکھا گیا ہوا میں کمی کے کم تناسب سے گرمی کی شدت میں کمی کا کم احساس ہونے کی پیش گوئی کی گئی لیکن دوپہر کو سورج کا پارہ مزید اوپر چڑھ گیا جس کی وجہ سے درجہ حرارت 40ڈگری سے 42ڈگری تک پہنچ گیا ۔

(جاری ہے)

ہیٹ اسٹروک کی شدت بڑھتے ہی 3افراد گرمی کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ،ہیٹ اسٹروک کا شکا ر 33سا لہ یو نس اورنگی ٹا ؤ ن کے علا قے قصبہ موڑ پر جاں بحق ہو ا جبکہ دو سرا شخص لیا ری جنرل ہسپتال میں جاں بحق ہو ا ،ہیٹ اسٹروک کے باعث تیسرے شخص نے بفر زون میں دم تو ڑا ،اورنگی ٹا ؤن اور بفر زون میں جاں بحق ہو نے وا لے دونوں افراد کی لا شوں کوعباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا ،بفرزون میں معمر شخص ہیٹ اسٹروک کا نشا نہ بنا،جس کی شنا خت نہیں ہو سکی ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی یہ لہر 3 روز تک برقرار رہے گی، جبکہ پیر کے بعد موسم دوبارہ معمول پر آنا شروع ہو جائے گا۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ حالیہ گرم لہر کی وجہ شمال مغربی علاقوں میں چلنے والی گرم ہوائیں ہیں۔کراچی میں درجہ حرارت میں اضافے کے خدشے کے بعد ہسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کیے جاچکے ہیں جبکہ ایمرجنسی کے پیش نظر تمام میڈیکل اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئیں۔

سخت گرمی میں ہیٹ اسٹروک کے اندیشے کی وجہ سے سندھ حکومت نے بھی شہریوں سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔کے ایم سی میں بھی ایمرجنسی نافذ کرکے طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، جبکہ کے ایم سی کے سابقہ 42 میڈیکل سینٹرز میں ہیٹ اسٹروک سینٹرز بھی بحال کر دیئے گئے ہیں۔دوسری جانب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تیز سورج کی گرمی سے بچنے کے لیے پانی زیادہ سے زیادہ پینا چاہیئے۔

ماہرین کے مطابق شہری جب گھر سے نکلیں تو گیلا رومال ساتھ رکھیں جس سے سر کو ڈھانپ لیا جائے۔ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ گرمی میں زیادہ سے زیادہ پانی پیا جائے تاکہ زیادہ پسینہ آنے کی صورت میں جسم میں پانی کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔شہریوں کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ گرمی کے موسم میں ہلکی، متوازن اور ٹھنڈی غذا کا انتخاب کیا جائے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی سے بچنے کے لیے اگر ذرا سی احتیاط کی جائے تو ہیٹ اسٹروک اور اس جیسی دیگر مشکلات سے بچا جا سکتا ہے۔

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دھوپ میں غیر ضروری طور پر نہ نکلیں۔ مارکیٹ اور مویشی منڈیوں کا دن میں رخ نہ کریں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قربانی کے جانوروں کو بھی دھوپ اور گرمی کی شدت سے بچائیں۔یاد رہے کہ رواں برس جون میں بھی گرمی کی ایک شدید لہر کراچی میں آئی تھی، جس کے نتیجے میں کراچی سمیت سندھ بھر میں 1250 سے زائد افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔محکمہ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق جون کے ایک ہفتے کے دوران ہیٹ اسٹروک اور ڈی ہائی ڈریشن (پانی کی کمی) کے مرض میں مبتلا 80 ہزار مریضوں کو کراچی کے مختلف ہسپتالوں میں لایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :