تمباکو نوشی مقد مہ ،سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبوں سے 4 ہفتوں میں رپورٹس مانگ لیں،تمباکو نوشی سے نوجوان نسل کو اپاہج نہیں ہونے دیں گے،چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے ریمارکس

ہفتہ 19 ستمبر 2015 08:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے تمباکو نوشی مقدمے میں وفاق اور صوبوں سے 4 ہفتوں میں رپورٹس مانگ لیں۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے ہیں ۔ قانون ہونے کے باوجود عوامی مقامات اور ہوٹلوں میں کھلے عام شیشے کا استعمال قابل تشویش ہے ۔ روک تھام کے لئے کیا اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ تمباکو نوشی سے نوجوان نسل کو اپاہج نہیں ہونے دیں گے ۔

حکومتی ادارے اپنی آئینی و قانونی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے تمباکو نوشی اور شیشے کا بڑھتا ہوا استعمال روکیں ۔

(جاری ہے)

قانون موجود ہے اس پر عملدرآمد کرانے کی بے حد ضرورت ہے ۔ انہوں نے یہ ریمارکس جمعہ کے روز دیئے ہیں ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت شرو ع کی تو ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود پیش ہوئے ۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں دو شیشہ سنٹروں کے خلاف حال ہی میں کارروائی کی گئی ہے اور تمباکو نوشی کی تشہیر پر پابندی بارے بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور کچھ اقدامات اور بھی کئے جائیں گے ۔ صوبوں نے تمباکو نوشی سے متعلق اقدامات بارے رپورٹس پیش کیں ۔ اس دوران عدالت نے کہا کہ مفصل رپورٹس دی جائیں اور عدالت نے مقدمے کی سماعت 4 ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :