پاک ایران گیس پائپ لائن منصو بے کے لئے کوئی عالمی ادارہ یا بنک گرانٹ فراہم کرنے پر تیار نہیں ،شاہد خان خاقان ، ایران سے عالمی پابندیاں ختم ہونے کے بعد ہی گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کیا جا سکے گا،منصوبے کی سب سے اہم گوادر تا نواب شاہ پائپ لائن دسمبر 2017 تک مکمل ہو جائے گی، ایوان بالا میں اظہا ر خیال

ہفتہ 19 ستمبر 2015 09:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خان خاقان عباسی نے ایوان بالا کو بتایا کہ ایران سے عالمی پابندیاں ختم ہونے کے بعد ہی گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کیا جا سکے گا جب تک پابندیاں عائد ہیں کوئی بھی عالمی ادارہ یا بنک منصوبے کے لئے گرانٹ فراہم کرنے پر تیار نہیں ہے تاہم پاکستان میں منصوبے کے سب سے اہم گوادر تا نواب شاہ پائپ لائن دسمبر 2017 تک مکمل ہو جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین گیس پائپ لائن منصوبے کے تحت ایران سے گوادر بارڈر تک 80 کلومیٹر علاقے میں پائپ لائن پر تقریباً 100 ملین ڈالر خرچ ہوں گے جبکہ گوادر نواب شاہ 700 کلو میٹر طویل پائپ لائن پر اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت کام جلد شروع کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل ہونے کے بعد جو بھی ملک گیس فیس لے گا یا گیس نہیں دے گا اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا تاہم دونوں ممالک کے مابین ابھی اس پر بات نہیں ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ایران پر سے عالمی پابندیاں ہٹنے سے پہلے کوئی بھی عالمی ادارہ یا بنک منصوبے پر سرمای کاری کے لئے تیار نہیں ہے تاہم گوادر سے نواب شاہ تک 800 کلو میٹر پائپ لائن ایران سے حاصل ہونے والی گیس کے علاوہ ایل این جی کے لئے بھی استعمال کی جا سکے گی ۔

متعلقہ عنوان :