حکومت کا کسان پیکج پر نظر ثانی کیلئے پھر سے مشاورت کرنے کا فیصلہ ، ٹریکٹر سکیم اور زرعی قرضوں پر مارکیٹ ویلیو کے حساب سے دینے کیلئے متعدد تجاویز پر غور شروع

جمعہ 18 ستمبر 2015 09:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18ستمبر۔2015ء) حکومت نے کسان پیکج پر نظر ثانی کیلئے پھر سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ ٹریکٹر سکیم اور زرعی قرضوں پر مارکیٹ ویلیو کے حساب سے دینے کیلئے متعدد تجاویز پر غور شروع کردیا ہے ۔ خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو متعدد تجاویز موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ٹریکٹر سکیم میں زمیندار کا رقبہ 5ایکڑ سے 8ایکڑ تک نہیں رکھا جاتا ہے جس کی مارکیٹ ویلیو تقریباً ایک کروڑ روپے بنتی ہے ایک زمیندار 12لاکھ کی مشینری کے حصول کیلئے ایک کروڑ کی زمین عرصہ پانچ سال کیلئے رہن رکھے گا تو تب وہ سرکاری سکیم سے استفادہ حاصل کرسکے گا علاوہ ازیں ایک چھوٹے زمیندار جس کا رقبہ دس ایکڑ تک ہے اور مارکیٹ ویلیو کے حساب سے رقبہ کی قیمت ایک کروڑ تیس لاکھ یا اس سے زائد ہے اسے پٹواری پاس بک پر صرف تین لاکھ تک کا قرضہ کی سفارش کرتا ہے جو کہ سراسر ایک چھوٹے زمیندار کے ساتھ ناانصافی ہے حکومت کو ذمہ دار لیگی رہنماؤں و دیگر نے تجاویز دیں کہ کسان کی زندگی بہتر بنانے کیلئے ان کی زمین کی مارکیٹ ویلیو کے حساب سے قرضہ سکیم دیا جائے اگر پانچ لاکھ روپے کا قرضہ دیا جاتا ہے تو مارک اپ کے حساب سے پندرہ لاکھ مالیت کی زمین رہن رکھی جائے اس سے زیادہ کسی صورت نہیں ۔

(جاری ہے)

ٹریکٹر سکیم پر مشورہ دیا کہ ایک ٹریکٹر کے حصول کیلئے ڈیڑھ ایکٹر سے زیادہ رقبضہ رہن نہ رکھا جائے کیونکہ اس طرح چھوٹے زمیندار ذہنی طور رپ مفلوج ہوکر قرضہ کے بوجھ تلے اپنی پوری زمین رہن رکھ دیتا ہے ۔ سولر ٹیوب ویل پر تجاویز دی گئیں کہ سولر ٹیوب رقبہ کے حساب سے اتنے ہاؤس پاور کی موٹر دی جائے جتنا رقبہ ہے اور اس کی قیمت مارکیٹ ویلیو سے لی جائے کھاد پر بھی تجاوز دی گئی کہ وہ بھی ایک سیزن سے اگلے سیزن جو کہ فصل کے حساب سے ہوتا ہے زمیندار کو کھاد ، سپرے قرضہ پر فراہم کیاجائے اور حکومت اس پر سبسڈی دے تاکہ عام کسان باآسانی اپنی فصل کی پرورش کرسکے اور کسانوں کی زندگیوں میں بہتری لائی جاسکے خبر رساں ادارے ذرائع کے مطابق حکومت نے صحت مند تجاویز پر غور شروع کردیا ہے اور قوی امکان ہے کہ کسان پیکج پر نظر ثانی کا اعلان بلدیاتی الیکشن سے قبل پھر سے کردیا جائے ۔