مودی حکومت کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کاسلسلہ بند کروائے ،پاکستان ،وزیر اعظم 30 ستمبر نیو یارک میں جنرل اسمبلی سے خطاب کرینگے،پاک امریکہ تعلقات مضبوط ہیں،نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا حصہ بننے کے خواہش مند ہیں،داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں،افغان حکومت اور طالبان بات چیت کا سلسلہ آگے بڑھائیں،مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں،اٹلی میں کشتی حادثہ کی معلومات لینے کیلئے ہائی کمیشن متحرک ہے،جلد تفصیلات سے آگاہ کریں گے ،برطانوی ہائی کمیشن پر الزامات میں کوئی صداقت نہیں،حج ویزا صرف سعودی سفارتخانہ جاری کر سکتا ہے،کوئی ٹریول ایجنٹ حج ویزا دینے کا سہولت کار نہیں بن سکتا ،ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 18 ستمبر 2015 09:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18ستمبر۔2015ء) پاکستان نے کہا ہے کہ لائن کنٹرول پر فائرنگ اور خلاف ورزیاں بھارتی حکومت اور فوج کے درمیان اختلافات ظاہر کرتا ہے ،بھارتی حکومت فائر بندی معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ بند کرے،وزیر اعظم نواز شریف 30 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے ،پاکستان اور امریکہ کے قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں مستقبل میں یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے،پاکستان نیو کلیئر سپلائرگروپ کا حصہ بننا کا خواہش مند ہے اور اس کی اہلیت رکھتا ہے،داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں ہے اور نہ ہی پاک افغان سرحد پر داعش کی جانب سے کوئی مداخلت کی جارہی ہے ،مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور ورکنگ باؤنڈری پر خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے ،ایک طرف بھارتی حکومت سیز فائر کے معاہدے کررہی ہے جبکہ دوسری جانب بھارتی افواج نے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی حکومت اور افواج کے درمیان رابطے منقطع ہیں اور اختلافات نظرآتے ہیں،انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا سلسلہ بند کرائے ،پاکستان اور بھارت کے درمیان ماہی گیروں کی رہائی کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے اور جلد نئی پیش رفت سامنے آئے گی،انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس شروع ہو چکا ہے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف 30 ستمبر کو اجلاس سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم کا دورہ نیو یارک ترتیب دیا جارہا ہے ،یو این اجلاس میں وزیر اعظم کی تقریر کو حتمی شکل دی جارہی ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں ،پاکستان نیوکلیئر سپلائر گروپ کا حصہ بننے کا خواہش مند ہے اور اس کی اہلیت بھی رکھتا ہے اس حوالے سے پاکستان کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں،نیو کلیئر سپلائر گروپ کے ممبرممالک متفق ہوئے تو پاکستان اس گروپ کا حصہ بن سکے گا،پاکستان نے ان ممالک کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری ہے ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کسی بھی نئے ملک کی شمولیت کے خلاف ہیں ،اقوام متحدہ نے اتفاق رائے سے اصلاحات چاہتے ہیں ابھی کسی بھی نئی اصلاح پر اتفاق رائے نہیں ہوا ہے ،ترجمان نے دفتر خارجہ نے کہا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا دورہ افغانستان مثبت رہا ہے ،سرتاج عزیز نے افغان قیادت کے ساتھ ملاقاتیں ہیں جس میں دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کی بحالی پر بات چیت ہوئی ہے،ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر داعش کے حملوں کی رپورٹیں پڑھی ہیں تاہم ان رپورٹوں میں کوئی صداقت نہیں ہے،داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں ہے افغانستان میں داعش کی موجودگی پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا،انہوں نے کہا کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان امن مذاکرات کے حامی ہیں فریقین کو مذاکرات کی بحالی کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں ،مذاکرات سے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان سمیت پورے خطے کی عوام کو امن ملے گا،خطے کے وسیع ترمفاد کی خاطر افغان طالبان کے تمام فریقین مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلئے پہل کریں،ترجمان نے کہا کہ فلسطین میں مسجد اقصی پر اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے،اسرائیل بے گناہ اور معصوم فلسطینی شہریوں کو بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے ،ہم آزاد اور خود مختار فلسطینی کی حمایت جاری رکھیں گے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں ہائی کمیشن کا معاملہ زیر رہاہے، برطانیہ میں ہمارے ہائی کمیشن پر الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ اٹلی جاتے ہوئے پاکستانیوں کی کشتی جو حادثہ پیش آیا ہے اس حوالے سے پاکستانی ہائی کمیشن متحرک ہے اور اٹلی حکومت کی حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے اس حوالے سے جلد پیش رفت سامنے آنے پر میڈیا کو آگاہ کیا جائیگا،کشتی حادثے میں جاں بحق افراد کی تفصیلات اور حقائق تاحال سامنے نہیں آئے۔

ایک اور سوال کے جواب میں قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ ٹریول ایجنٹ حج ویزا دینے کا سہولت کار نہیں بن سکتا یہ ویزا سعودی سفارت کارخانہ ہی جاری کر سکتا ہے اس حوالے سے کسی بھی ٹریول ایجنٹ کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ حج کا ویزا حاصل کرنے کے لئے سہولت کار بنے۔