عمران فاروق قتل کو 5برس مکمل، قاتل گرفتار نہ ہوسکے،میٹروپولیٹن پولیس نے کہ قتل کی تفتیش کے سلسلے میں پھر مدد کی اپیل کردی

جمعرات 17 ستمبر 2015 09:20

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17ستمبر۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عمران فاروق کے لندن میں قتل کو 5برس مکمل ہوگئے ، تاہم قاتل اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں۔میٹروپولیٹن پولیس نے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ قتل کی تفتیش کے سلسلے میں جو شخص بھی مدد کرسکے، وہ رابطہ کرے۔عمران فاروق قتل کے 5برس مکمل ہونے پر میٹروپولیٹن پولیس لندن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قتل کی تفتیش کے سلسلے میں اب تک ساڑھے 4 ہزار سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے جبکہ ساڑھے 7 ہزار سے زائد دستاویزات کا معائنہ اور جانچ پڑتال کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق دوران تفتیش 4 ہزار سے زائد اشیا کو قبضے میں بھی لیا گیا ہے، وا ضع رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010ء کو لندن میں ان کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق 14 جون 1960 کو کراچی میں پیدا ہوئے ، انہوں نے سندھ میڈیکل کالج سے اپنی تعلیم حاصل کی اور 1985 ء میں ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔

ڈاکٹر عمران فاروق کا شمار 1978ء میں قائم ہونے والی آل پاکستان مہاجر سٹوڈنٹس آرگنازئزیشن کے بانی رہنماؤں میں بھی ہوتا ہے ، انیس سو چوراسی میں ڈاکٹر عمران فاروق ایم کیو ایم کے پہلے سیکرٹری جنرل اور کنونئیر مقرر ہوئے۔عمران فاروق 1988ء اور 1990ء میں ایم کیو ایم کی جانب سے قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔کراچی میں 1992 ء کے آپریشن کے بعد عمران فاروق نے 7 سال تک روپوشی کی زندگی گزاری اور 1999 ء میں لندن میں سیاسی پناہ حاصل کر لی۔گزشتہ پانچ سال سے سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ اس سلسلے میں پاکستان سے بھی چند افراد کو گرفتار کیا گیا

متعلقہ عنوان :