اختیارات کا ناجائز استعمال،طلباء کوغیررجسٹرڈمیڈیکل اداروں میں داخلے کاجھانسہ دینے کا الزام ،نیب کے پی کے نے عبدالولی خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرلیا

بدھ 16 ستمبر 2015 09:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16ستمبر۔2015ء ) قومی احتساب بیوروخیبرپختونخوانے ہزارہ یونیورسٹی کے سابقہ جبکہ عبدالولی خان یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹراحسان علی،ہزارہ یونیورسٹی کے سابقہ وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرسیدسخاوت شاہ،چیئرمین NIMSکالج آف میڈیسن ایبٹ آباد ڈاکٹرمحمدعزیزخان اورسابقہ چیئرمین ہائیرایجوکیشن ریگولیٹراتھارٹی(HERA)پروفیسرہمایون ضیاء کومبینہ طورپراختیارات کے ناجائز استعمال اورطلباء کوغیررجسٹرڈمیڈیکل اداروں میں داخلے کاجھانسہ دینے پرگرفتارکیاہے ۔

نیب حکام نے بتایاکہ ملزمان نے تقریباً550 ملین سے زیادہ خردبردکی ہے۔تفتیش کے دوران معلوم ہواکہ ہزارہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرجوکہ عبدالولی خان یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلرہے پروفیسر ڈاکٹراحسان علی اورہزارہ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرڈاکٹرسیدسخاوت شاہ نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزایبٹ آباد کوغیرقانونی طریقے سے رجسٹرکرکے امتحانات کاانعقادکیا۔

(جاری ہے)

ملزمان نے غیرقانونی میڈیکل کالج کے قیام سے نہ صرف طلباء وطالبات کے والدین سے پیسے غبن کئے بلکہ طلباء وطالبات کاوقت بربادکرکے انکے مستقبل کوبھی داؤپرلگادیا۔تفتیش کے دوران یہ بھی دریافت ہواکہ ملزم ڈاکٹرمحمدعزیزخان چیئرمین (غیرقانونی)نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز مذکورہ غیر قانونی NIMSکے قیام سے قبل غیر قانونی کاروبارمیں بھی ملوث ہے۔

حکام نے بتایاکہ سابقہ چیئرمین ہائیرایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی پروفیسرہمایون ضیاء نے دیگرافرادکیساتھ ملی بھگت کرکے کرائیٹریاکونظراندازکیا۔نیب خیبرپختونخواہ مذکورہ کیس کی مزید چھان بین کررہی ہے کیونکہ یہ معاملہ صرف مالی نقصان کانہیں بلکہ طلباء وقوم کے مستقبل کوداؤ پرلگادیاگیاہے ۔حکام نے بتایاکہ ملزمان کوجلداحتساب عدالت میں جسمانی ریمانڈکیلئے پیش کیاجائیگا۔

متعلقہ عنوان :