این اے122 مبینہ دھاندلی کیس، سپریم کورٹ رجسٹرار نے سردار ایاز صادق کی اپیل پر عمران خان سمیت انیس فریقین کو نوٹس جاری کردئیے، ایک ماہ میں جواب طلب کر لیا

منگل 15 ستمبر 2015 09:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے این اے ایک سو بائیس انتخابی دھاندلی کیس میں سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی اپیل پر عمران خان سمیت انیس فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ماہ میں جواب طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ کے اسسٹنٹ رجسٹرار کی جانب سے سردار ایاز صادق کی اپیل پر نوٹس بھجوایا گیا۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان سمیت دیگر فریقین ایک ماہ میں جواب لے کر اصالتا یا وکالتا پیش ہوں۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔سردار ایاز صادق کی جانب سے دائراپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ثابت نہیں ہوئی. عمران خان نے بغیر ثبوت کے دھاندلی کے الزامات عائد کئے اور انکی جانب سے دھاندلی کا ایک بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا . لوکل کمیشن کے روبرو ووٹوں کی جانچ پڑتال کے دوران سردار ایاز صادق کے ووٹ مزید بڑھ گئے۔

(جاری ہے)

نادرا کی فرانزک رپورٹ ریکارڈ پر موجود ہے جس میں انتخابی دھاندلی ثابت نہیں ہو. غیر مصدقہ ووٹ تمام امیدواروں کو ڈالے گئے مگر اس کے باوجود اس حلقے سے انتخابات لڑنے والا دھاندلی کا دعوی کیسے کر سکتا ہے۔اپیل میں کہا گیا ہے کہ عمران خان دھاندلی کا ایک بھی ثبوت دینے میں ناکام ہوئے ہیں مگر اسکے باوجود الیکشن ٹربیونل نے این اے ایک سو بائیس میں بلاجواز دوبارہ انتخابات کے احکامات صادر کئے ہیں لہذ اعدالت الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انہیں کئے گئے پچیس لاکھ روپے جرمانے پر بھی حکم امتناعی جاری کیا جائے۔