وزیر اعظم کا دورہ گلگت بلتستان:”پاک چین دوستی ٹنل “کا افتتاح کردیا،قومی خزانہ قوم کی امانت ہے،ایک ایک پائی ایمانداری سے خرچ کرینگے،نواز شریف،پچھلے ادوار میں بگڑے ہوئے معاملات کو خلوص نیت سے ٹھیک کررہے ہیں،ٹنل منصوبہ ایک نئے باب کا آغاز ہے،خطے کی تقدیر بدلنے کیلئے وزراء کمر کس لیں،ترقیاتی منصوبہ پر کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کروں گا،شجر کاری مہم پر خصوصی توجہ دی جائے ،کافی عرصہ بعد6 سے7 لاکھ سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا،خوشی ہے خطے کی تقدیر بدلنے کا جو خواب دیکھا وہ پورا ہو رہا ہے، اقتصادی راہداری منصوبے پر چین کے صدر اور وزیر اعظم کے شکر گزار ہیں، وزیر اعظم کا وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور وزراء سے گفتگو

منگل 15 ستمبر 2015 09:27

عطاء آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2015ء)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پوری ایماندار ی اور دیانتداری سے کام کررہے ہیں، پچھلے ادوار میں بگڑے ہوئے معاملات کو خلوص نیت کے ساتھ ٹھیک کررہے ہیں،قومی خزانہ قوم کی امانت ہے ایک ایک پائی ایمانداری سے خرچ کریں گے،عطاء آباد ٹنل منصوبے ایک نئے باب کا آغاز ہے،گلگت وزیراعلیٰ اور وزراء خطے کی تقدیر بدلنے کیلئے کمرکس لیں کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،اقتصادی راہداری منصوبہ اور پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں پر تعاون کے چینی وزیر اعظم اور صدر کے شکر گزار ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور وزراء سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں شجری کاری مہم پر خصوصی توجہ دی جائے اور کام کو تیز کیا جائے ،صوبائی وزیراعلیٰ خطے کی ترقی کیلئے پرعزم ہیں انکی انتھک محنت کو سراہتے ہیں اس حوالے سے وفاقی حکومت وزیراعلیٰ گلگت کے ہاتھ مزید مضبوط کرے گی،وزیر اعظم نے کہاکہ ٹنل منصوبہ خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ایک نئے باب کا آغاز ہے ،مجھے بہت خوشی ہے کہ کافی عرصہ بعد 6 سے7 لاکھ سیاحوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا ہے اور لاکھوں سیاح مری اور خیبر پختونخواہ حسین و دلکش مناظر سے لطف اندوز ہونے کیلئے پہنچیں ہیں،پاکستانی سیاح یہاں آئیں گے تو بیرون ممالک کے سیاح بھی پاکستان کا رخ کریں گے،آج بھی اس بات کی خوشی ہے کہ اس خطے کی تقدیر بدلنے کیلئے جو خواب دیکھا تو وہ پورا ہو رہا ہے،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور صوبائی وزراء خطے کی تقدیر بدلنے کیلئے اپنی کمر کس لیں ،انتخابات میں عوام سے جو وعدے کئے ہیں ان پر عملدرآمد کرنے کا وقت آگیا ہے ترقیاتی منصوبوں میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ،تمام منصوبے بروقت مکمل کئے جائیں ،وزیر اعظم نے کہا کہ پورے ملک میں دیانتداری کو ترجیح ملنی چاہیے ،شفافیت برقرار اور ایمانداری سے کام ہونا چاہیے،ملک میں پوری ایمانداری اور دیانتدار ی سے کام کررہے ہیں اور پچھلے ادوار میں بگڑے ہوئے معاملات کو پورے خلوص نیت کے ساتھ ٹھیک کررہے ہیں،نیت ٹھیک ہوگی اور عزم ہوگا تو بگڑے ہوئے کام سنور جائیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں شفافیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ماضی میں غیر شفافیت کی وجہ سے عوام تک فوائد نہیں پہنچائے گئے اور خیانت سے ملک کو نقصان پہنچا ہے،ملک کا خزانہ عوام کی امانت ہے ایک ایک پائی ایماندار ی سے خرچ کریں گے ،وزیر اعظم نے کہا کہ چین پاکستان کا مخلص دوست ہے ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ اور ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر چین کے وزیر اعظم اور صدر کے شکر گزار ہیں،انہوں نے کہا کہ عطاء آباد جھیل کے مقام ٹنل منصوبہ چینی انجینئرزکی مدد سے مکمل کیا ہے جنہوں نے انتہائی قلیل وقت میں مکمل کیا ہے یہ منصوبہ خطے کی تقدیر بدلنے کیلئے نئے باب کا آغاز ثابت ہوگا۔

اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف جب گلگت پہنچے تو وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان اور دیگر نے ان کا استقبال کیا، وزیراعظم نے عطا آباد جھیل پر بنائی جانے والی ” پاک چین دوستی ٹنل” کا افتتاح کیا،اس موقع پر وزیر برائے امورِ کشمیر اور گورنر گلگت بلتستان برجیس طاہر، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمٰن ،آصف کرمانی اور چین کے سفیر سن ویڈونگ بھی موجود تھے،نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے وزیراعظم نواز شریف کو عطا آباد سرنگ کے منصوبے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عطاء آباد ٹنل کو 3 سال 2 ماہ کے قلیل عرصے میں چینی انجینئروں کی مدد سے مکمل کیاگیا ہے،یہ سرنگ 24کلو میٹر طویل ہے جس میں 2 بڑے پل جبکہ78 چھوٹے پل بھی بنائیں گے ہیں،شاہراہ قراقرم کے ڈوب جانے کے بعد گلمت ، ششکت ، گوجال ، کریم آباد ، آئین آباد اور ہمسایہ ملک چین کے شہر کاشغر کے ساتھ زمینی راستہ منقطع ہو گیا جس سے اس روٹ سے ہونے والی تجارت 75 فیصد تک کم ہوگئی، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے پیش نظر قدرتی آفات ، حادثات اور لینڈ سلائیڈنگ سے محفوظ رہنے کے لیے شاہراہ قراقرم سے متصل 265 ملین ڈالرز کی لاگت سے ٹنل کا منصوبہ بنایا گیا،شاہراہ قراقرم کو دنیا کا آٹھواں عجوبہ کہا جاتا ہے مگر اقتصادی راہداری پر بنائی گئی یہ ٹنل بھی کسی عجوبے سے کم نہیں ، قراقرم ہائی وے کے چوبیس کلو میٹر حصے کی جگہ سات کلو میٹر کے پانچ ٹنل بنائے گئے ہیں،ٹنل کی تعمیر سے گلگت سے سوست آباد کا سفر 7 گھنٹے سے کم ہو کر 3 گھنٹے رہ گیا ہے ، 7 کلو میٹر لمبی ٹنل پر 6 بڑے اور 70 چھوٹے پل تعمیر کیے گئے ہیں ، ٹنل کا تعمیری ڈھانچہ چائنیز انجنئیرنگ اور فن تعمیر کا منہ بولتا ثبوت ہے،پاک چین راہداری پر بنائی گئی ٹنل کے ذریعے روزانہ لاکھوں ڈالر کی تجارت ہوگی اور محتاط اندازے کے مطابق 15 ہزار ٹریفک روز اس ٹنل سے گزرے گی،کراچی بندرگاہ سے چین کا بحری سفر 45 روز کا جبکہ اس زمینی روٹ کے ذریعے 18روز کا ہے ، ٹنل بننے سے نہ صرف پاک چین تجارت کے حجم میں اضافہ ہوگا بلکہ گلگت بلتستان کی سیاحت و ثقافت پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

بعد ازاں گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو علاقے میں جاری دوسرے منصوبوں کے بارے میں بھی بریفنگ دی، واضح رہے کہ جنوری 2010 میں عطا آباد میں مٹی کے تودے گرنے سے 30 کلو میٹر طویل قدرتی جھیل تخلیق ہو گئی تھی، اس جھیل نے شاہراہ قراقرم کے ایک بڑے حصے کو نقصان پہنچایا تھا، جس سے پاکستان اور چین کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا،اس حادثے میں 20 افراد ہلاک جبکہ 4 گاوٴں کے 400 سے زائد مکانات بھی پانی میں ڈوب گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :