ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں گوشت کی فروخت پر پابندی ،، (پی جے پی) کے جنوبی کشمیر کے رہنما ؤں کا ’بیف پارٹی‘منعقد کرنے کا اعلان

پیر 14 ستمبر 2015 08:51

سری نگر( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2015ء ) ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی ہائی کورٹ کی جانب سے گوشت کی فروخت پر لگائی جانے والی پابندی کے خلاف ہونے والے احتجاجی سلسلوں سے مجبور ہو کر بھارتیہ جنتہ پارٹی (پی جے پی) کے جنوبی کشمیر کے رہنما نے 'بیف پارٹی' منعقد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق خورشید احمد ملک کا کہنا ہے کہ اس دعوت کا مقصد ہندووٴں اور مسلمانوں کے درمیان مذہبی رواداری کا پیغام دینا ہے۔

بی جے پی رہنما کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایک بیف پارٹی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں ہندو اور مسلمان دونوں کو ہی شرکت کی دعوت دی گئی ہے، مسلمانوں کو گوشت اور ہندووٴں کو سبزی سے بنے ہوئے کھانے پیش کیے جائیں گے۔انھوں ں ے کہا کہ ’یہ دعوت مذہبی رواداری، بھائی چارے اور سیکولرازم کا پیغام دے گی۔

(جاری ہے)

‘2014 کے عام انتخابات میں ناکام ہونے والے پی جے پی کے رہنما نے کہا کہ 'سیاست کے علاوہ میں ایک مسلمان بھی ہوں اور میں اپنے مذہب پر سمجھوتہ نہیں کرسکتا، بلکل بھی نہیں۔

'’بیف پارٹی‘ کے لیے بی جے پی سے اجازت لینے کے سوال پر خورشید احمد ملک کا کہنا تھا کہ کیا ان کو مسجد جانے اور نہ جانے کے لیے پارٹی سے پوچھنا پڑے گا؟ پارٹی کا ان دعوت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ ’بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کا مقصد اپنے لوگوں کو مضبوط کرنا ہے، خاص طور پر مسلمانوں کو۔‘واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کشمیر کی ہائی کورٹ کی جانب سے ایک پٹیشن کی سماعت کے دوران گوشت کی فروخت پر پابندی لگادی گئی اور ساتھ ہی انتظامیہ کو اس پر سختی سے عمل درآمد کروانے کا حکم بھی دیا گیا۔

عدالت کے اس متنازع فیصلے پر کشمیری مسلم رہنماوٴں کی جانب شدید رد عمل سامنے آیا ہے اور اس فیصلے کو انھوں نے مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ہائی کورٹ کے گوشت کی فروخت پر پابندی کے فیصلے کے خلاف ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جمعہ اور ہفتے کے روز سخت گیر احتجاج کیا گیا۔ کشمیر میں خواتین کی حریت تنظیم "دختران ملت" کی سربراہ آسیہ اندرابی نے گزشتہ روز جموں و کشمیر میں ایک گائے ذبح کرکے اس پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

خیال رہے کہ ہندوستان کی حکمران جماعت بی جے پی نے 5 ریاستوں، مہاراشٹر، گجرات، چھتیس گڑھ، ہریانہ اور راجستان میں گوشت کی فروخت پر پابندی لگا دی ہے.یہ یاد رہے کہ ہندوستان کی ریاستوں میں مویشیوں کے ذبح اور گوشت کی فروخت پر پابندی ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب کہ آئندہ چند روز میں ذوالحج کا مقدس مہینا شروع ہونے کو ہے۔اس مقدس ماہ میں دنیا بھر کے مسلمان مکہ مکرمہ جا کر اپنے اہم مذہبی فریضہ حج کو پورا کرتے ہیں اور سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے لاکھوں مویشی قربان کرتے ہیں۔جو مسلمان فریضہ حج کرنے کے لئے مکہ مکرمہ نہیں جاسکتے وہ بھی اپنے علاقوں میں مویشی (گائے، بکرا، اونٹ) کو قربان کرتے ہیں تاکہ سنت ابراہیمی کو ادا کیا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :