حکومت نے اخراجات پرآڈیٹر جنرل کے اعتراضات ختم کرانے کیلئے کوششیں تیز کر دیں، وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی ہر ہفتے آڈیٹر جنرل سے ملاقات،وزارتوں، اداروں کے اخراجات پر آڈٹ اعتراضات لگانے والے ملازمین دباؤکا شکار ہو گئے،حکومتی دباؤ میں آڈٹ پیرے ختم کر دیئے گئے تو مستقبل قریب میں ان کے لئے مشکلات پیدا ہونگی،موجودہ حکمران دفاع کرنے نہیں آئیں گے،ملازمین، آڈیٹر جنرل ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے،وزیر خزانہ کا آئے روز ان سے ملنا غلط اور خلاف آئین ہے،حبیب الوہاب الخیری ایڈووکیٹ کی خبر رساں ادارے سے گفتگو

پیر 14 ستمبر 2015 08:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2015ء) وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ماتحت اداروں کے اخراجات پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے لگائے اعتراضات کو ختم کرانے کے لئے کوششیں تیز کر دی ہیں۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی ہدایت پر تمام وزراء اور سیکرٹریز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اپنی وزارتوں اور دیگر اداروں کے اخراجات پر جو آڈٹ اعتراضات لگئے گئے ہیں انہیں فوری ختم کرایا جائے ۔

اسی سلسلے میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہفتے کے دوران ایک بار آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے ضرور ملاقات کرتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ملک میں شروع ہونے والے بلاامتیاز احتساب کے تاثر کے خوف سے وفاقی وزارتوں اور دیگر اداروں کے اخراجات پر آڈٹ اعتراضات لگانے والے ملازمین شدید دباؤ میں ہیں کیونکہ ایک طرف سے احتساب کرنے والی غیر جانبدار مشینری کا خوف ہے اور دوسری طرف حکومتی دباؤ ہے کہ اعتراضات کو ختم کر دیا جائے ۔

(جاری ہے)

زیادہ تر ملازمین کا خیال ہے کہ اگر اس وقت حکومتی دباؤ میں آڈٹ پیرے ختم کر دیئے گئے تو مستقبل قریب میں یہ کام ان کے لئے مشکلات پیدا کرے گا اور اس وقت موجودہ حکمران ان کا دفاع کرنے کے لئے آگے نہیں آئیں گے ۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا عہدہ ایک آئینی عہدہ ہے اور آئین کے تحت حکومت کا کوئی وزیر یا وزیر اعظم آڈٹ کرنے والے کسی بھی ملازم پر اثر انداز نہیں ہو سکتا اور نہ ہی وفاقی وزیر خزانہ خود کو کلین رکھنے کے لئے تسلسل کے ساتھ ملاقاتوں کا حق رکھتے ہیں ۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان واحد ادارہ ہے جو ہر قسم کے سیاسی اور انتظامی دباؤ کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومتی دولت کے بلاوجہ خرچ کئے جانے کی نشاندہی کرتا ہے ۔ وفاقی حکومت اس وقت آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو زیر اثر لانے کے لئے سرتوڑ کوششیں کر رہی ہے ۔ اس حوالے سے ملک کے نامور قانون دان حبیب الوہاب الخیری ایڈووکیٹ نے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکمران کچھ بھی آئین کے مطابق نہیں چلا رہے ۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے ۔ وزیر خزانہ کا آئے روز ان سے ملنا غلط اور خلاف آئین ہے ۔ موجودہ حکمرانوں نے الیکشن بھی پلاٹ تقسیم کرکے جیتا جس کے میرے پاس ثبوت موجود ہیں اور اب آڈٹ اعتراضات کو ملی بھگت کے ذریعے ختم کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :