عمران فاروق کے قاتل افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں ، جے آئی ٹی رکن ،قتل کے دوران مرکزی ملزم کاشف خان کامران برطانیہ میں مقیم تھا

اتوار 13 ستمبر 2015 10:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13ستمبر۔2015ء) عمران فاروق قتل کیس ، تفتیش کاررں نے یہ دعوی کیا ہے کہ قتل کی تحقیقات کو مکمل کر لیا گیا ہے قتل میں ملوث ایک شخص افغانستان کے علاقے وسیع منڈی میں چھپے ہوئے ہو سکتے ہیں ۔عمران فاروق کو لندن میں ان کی رہائش کے قریب ستمبر 2010 میں قتل کر دیا گیا تھا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن کے ایک رکن نے یہ انکشاف کیا ہے کہ عمران فاروق قتل کیس کا اہم ملزم کاشفت خان کامران افغانستان کے سرحدی علاقے وسیع منڈی میں روپوش ہے یہ پیشرفت سکاٹ لینڈ یارڈ ٹیم کی لندن جانے کے ایک ہفے بعد ہوئی ہے ۔

جے آئی ٹی کے رکن کے مطابق کامران کے خاندان نے تفتیش کاروں کے سامنے یہ انکشاف کیا ہے کہ کاشف نے انہیں گزشتہ ماہ افغانستان کے نمبر سے انہیں فون کیا ہے ۔

(جاری ہے)

جے آئی ٹی رکن کا مزید کہنا ہے کہ کامران کے دوستوں علی اور خالد نے ایف آئی ے آفیسر انعام غنی کے سامنے اعتراف کیاہے کہ کامران افغانستان میں ایرانی بارڈ کے آش پاس کسی علاقے میں روپوش ہے ۔

کامران کے خاندان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کامران 6 ستمبر سے 16 ستمبر 2010 تک برطانیہ میں مقیم رہا ہے ۔ مشترکہ تحقیقاتی کمیشن کے تفتیش کار کا کہنا ہے کہ رواں ماہ وزارت داخلہ میں حتمی رپورٹ داخل کرائے گی ۔ دوسری جانب تحقیقاتی کمیشن کے ایک اور رکن کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے ذریعے کامران کی تلاش کے لئے افغان حکام سے رابطے میں ہیں ۔ دریں اثناء وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کامران سمیت دیگر تین ملزمان کی برطانیہ کو حوالگی سے متعلق برطانوی حکومت کو رسائی نہیں دی گئی ۔